شوپیان+پلوامہ//جنوبی اضلاع شوپیان اور پلوامہ میں شہری ہلاکتوںکے خلاف ہڑتال رہی۔ تمام تر کاروباری تعلیمی ادارے اور غیر سرکاری ادارہ بند رہے سڑکیں بھی سنسان پڑی رہی ۔ ادھر گنہ پورہ اور بلہ پورہ میں مارے گئے نوجوانوں کے لواحقین کے ساتھ لوگ مسلسل تیسرے روز بھی ہزاروں کی تعداد میں اظہار تعزیت کرنے کیلئے آئے۔تفصیلات کے مطابق فوج کے ہاتھوں 2نوجوانوں کی ہلاکت کیخلاف شوپیان میں متواتر تعزیتی ہڑتال جاری رہی جبکہ بڑی تعدادمیں لوگوں نے جاویداحمداورسہیل احمد گنوپورہ اوربی پورہ جاکرپسماندگان کیساتھ یکجہتی کااظہارکیا۔۔پہاڑی ضلع کے سبھی قصبوں اورعلاقوں میں بازاروں میں سناٹاجاری رہاکیونکہ دکانات اوردیگرکاروباری مراکزبند رہے ۔اُدھردونوں مہلوک نوجوانوں کے آبائی دیہات گنوپورہ اوربی پورہ میں تعزیت پُرسی کیلئے آنے والے لوگوں کاتانتابندھارہا۔اس دوران شوپیان سمیت سبھی حساس قصبوں وعلاقوں میں کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے پولیس اورفورسزکوتیاری کی حالت میں رکھاگیاتھاتاہم کیلر سمیت دیگر کئی مقامات پر نوجوانوں اور فورسز کے درمیان پر تشدد جھڑپیں رونما ہوئیں۔دریں اثناء پلوامہ میں بھی شہری ہلاکتوں کے خلاف ہڑتال رہی اسکے ساتھ ہی جنوبی ضلع کولگام میں بھی ہڑتال کا اثر دیکھنے کو ملا۔کولگام قصبے میں نوجوانوں نے پتھرائو کیا جس کے بعد مکمل ہڑتال کی گئی تاہم دیگر قصبہ جات جن میں کھڈونی اور کیموہ شامل ہیں ،میں معمولات زندگی بحال رہے ۔اس دوران مشترکہ مزاحمتی قیادت کے جھنڈے تلے دونوں نوجوانوں کی ہلاکت کیخلاف آبی گزرمیں صدائے احتجاج بلندکیاگیا۔ادھرمشترکہ مزاحمتی قیادت کے جھنڈے تلے دونوں نوجوانوں کی ہلاکت کیخلاف آبی گزرمیں صدائے احتجاج بلندکیاگیا۔حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں ،لبریشن فرنٹ اوردیگرکچھ مزاحمتی تنظیموں کے کارکنوں نے شیخ عبدالرشید،بشیرکشمیری اوردوسرے لیڈروں کی قیادت میں ایک پُرامن احتجاجی جلوس نکالا۔جلوس میں شامل لیدروں اورکارکنوں نے ہاتھوں میں بینراورپُلے کارڈس اُٹھارکھے تھے جن پرشہری ہلاکتوں کیخلاف الفاظ لکھے ہوئے تھے ۔اس موقعہ پرمزاحمتی لیڈروں نے کہاکہ کشمیرمیں فوج اورفورسزکوقتل عام اورظلم وبربریت کی چھوٹ دی گئی ہے ۔دریں اثناء AIP اوامی اتحادی پارٹی شوپیان کے ضلع صرد محمد یوسف ہاجی نے بٹہ پورہ شوپیان میں اپنے پارٹی کارکنوں سمیت احتجاج کیا اور کہاں کہ ملوس افراد کو جلد از جلد گرفتار کیا جانا چاہئے اور لواحقین کے حق میں انصاف ملنا چاہئے۔