شوپیان+ترال//جنوبی کشمیر کے شوپیان اور ترال علاقوں میںفورسز کیساتھ خونریز معرکہ آرائیوں کے دوران ایک سرکردہ کمانڈر سمیت 4 جنگجو اور ایک شہری جاں بحق ہوئے۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ شہری جنگجوئوں کا اعانت کار تھا۔ دونوں علاقوں میں جھڑپ شروع ہوتے ہی نوجوانوںنے فورسز پر سنگ باری کی جس کے بعد فورسز اہلکاروں نے مشتعل نوجوانوں کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس اور پیلٹ گن کا استعمال کیا جس کے نتیجے میں کئی نوجوانوں کو چوٹیں آئیں۔انتظامیہ نے دونوں اضلاع میں امن و قانون کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے موبائل انٹرنیٹ سروس معطل کردی ۔
شوپیان
شوپیان کے زینہ پورہ علاقے میں درگڈ نامی گائوں کے ایک میوہ باغ میں 2 جنگجو موجود تھے، جنکی موجودگی کی اطلاع کسی طرح پولیس کو ملی ، جس کے بعد 44آر آر، ایس او جی اور سی آر پی ایف نے میوہ باغات کو محاصرے میں لیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ جنگجوئوں نے محاصرہ توڑ کر فرارہونے کی کوشش میں اندھا دھند فائرنگ شروع کردی تاہم فورسزنے پہلے ہی مکمل ناکہ بندی کر رکھی تھی جس کے بعد طرفین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا جو کافی دیر تک جاری رہا جس میں حزب سے وابستی اعلیٰ کمانڈر سمیت 2جنگجو اور ایک شہری جاں بحق ہوئے۔پولیس نے بتایاکہ لگ بھگ پانچ گھنٹے تک علاقہ میں مکمل خاموشی یاسکوت جاری رہنے کے بعداچانک فائرنگ کاسلسلہ شروع ہوگیا۔ فائرنگ کاسلسلہ تھم جانے کے بعد تلاشی کارروائی عمل میں لائی گئی۔پولیس نے بتایاکہ مارے گئے تینوں افرادکی نعشوں کویہاں سے پولیس تھانہ زینہ پورہ شوپیان منتقل کیاگیا۔مارے گئے تینوں افرادکی شناخت ہوگئی ،جن میں سے 2حزب المجاہدین سے وابستہ جنگجواورایک اُنکااعانت کارہے ۔پولیس نے بتایاکہ مارے جانے والوں میں حزب کمانڈر عابدمنظورماگرے عرف سجو ٹائیگر ولد منظوراحمدساکن نوپورہ پائین پلوامہ ،بلال احمد بٹ ولد گل محمد ساکن آرمولہ لاسی پورہ پلوامہ اورعام شہری جاسم احمدشاہ ولد عبدالرشید شاہ ساکن مل ناڑسوگن شوپیان شامل ہیں ۔ پولیس نے دعویٰ کیاکہ جھڑپ کے دوران ماراگیاشہری جنگجوئوں کاساتھی یااعانت کارتھا۔
عابد اور منظور کئی حملوں میں ملوث تھے۔
مظاہرے
مقام جھڑپ کے نزدیک مشتعل نوجوانوں اورپولیس وفورسزاہلکاروں کے درمیان ٹکرائو ہوا ، جو شدت اختیار کر گیا۔ مظاہرین نے فائرنگ کی جگہ کے قریب جانے کی چاروں طرف کوشش کی لیکن انکی کوششیں ناکام بنا دی گئیں جس کے دوران طرفین میں جم کر جھڑپیں ہوئیں۔فورسز نے پیلٹ کا استعمال بھی کیا جس سے کئی افراد زخمی ہوئے۔
پولیس
پولیس نے کہا ہے کہ ہلال احمد نامی نوجوان جنگجوئوں کا اعانت کار تھا اور اسکے گھر والوں کے مطابق وہ جمعرات سہ پہر سے غائب تھا۔ پولیس نے بتایا ہے کہ سجو ٹائیگر علاقہ شاہورہ کا انتہائی مطلوب جنگجو کمانڈر تھا، جو 2016کے بعد سرگرم ہوا اور تب سے کئی مرتبہ فورسز کو چکمہ دیکر فرار ہوا تھا۔پولیس کا کہنا ہے کہ عابد اور منظور کئی حملوں میں ملوث تھے۔انکے خلاف ہتھیار چھیننے، پولیس پر حملے کرنے، اغوا کاری اور گاڑی لیجانے کے واقعات میں کیس درج تھے۔پولیس کا کہنا ہے کہ جاسم احمدشاہ ولد عبدالرشید شاہ ساکن مل ناڑسوگن شوپیان حزب کا بالائی زمین ورکر تھا، جس کے جنگجووں کیساتھ قریبی روابط تھے اور وہ جمعرات سہ پہر سے لاپتہ تھا۔
ترال
معلوم ہواکہ جنگجوئوں کی موجودگی سے متعلق پختہ اطلاع ملتے ہی فوج کی42آرآر،سی آرپی ایف اورریاستی پولیس کے اسپیشل آپریشن گروپ سے وابستہ اہلکاروں نے جمعہ بعددوپہر 3بجے ضلع پلومہ کے نانرمیڈورہ ترال اونتی پورہ علاقہ کومحاصرے میں لیکرجب جنگجومخالف کارروائی عمل میں لائی تویہاں موجودجنگجوئوں نے فرارہونے کی کوشش کے تحت اندھادھندفائرنگ کردی اور فوج پر شاہ آباد کی طرف گرینیڈ پھینکا ، جو زور دار دھماکے سے پھٹ گیا، تاہم انکی فرار ہونے کی کوشش ناکام ہوائی اور دونوں جنگجو واپس مڑ کر ایک مکان میں داخل ہوئے۔اسکے بعد فورسز نے قریب ڈھائی گھنٹے تک فائرنگ کی تاہم جنگجوئوں نے واپس فائرنگ نہیں کی۔اسکے بعد فورسز نے چند مقامی لوگوں کوع مکان کے اندر بھیج دیا جنہوں نے مکان میں دو جنگجوئوں کی موجودگی کی تصدیق کی۔اس کے بعد طرفین میں شدید گولیوں کا تبادلہ ہوا جس میں دو جنگجو جاں بحق ہوئے۔
جھڑپیں
مقام جھڑپ کے نزدیک مظاہرین اور فورسز میں شدید جھڑپیں ہویں ، جبکہ بس اسٹینڈ ترال میں نوجوانوں کی مختلف ٹولیوں نے فورسز گاڑیوں پر شدید پتھرائو کیا جس کے نتیجے میں یہاں افرا تفری کا ماحول پیدا ہوا اور تجارتی مراکز بند ہوگئے نیز ٹرانسپورٹ بھی بند ہوگیا۔ بٹہ گنڈ میں بھی فورسز اور نوجوانوں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ شام دیر گئے تک جاری تھا۔ انتظامیہ نے امن و قانون کی صورتحال برقرار رکھنے اور افواہ بازی پر بریک لگانے کیلئے پولیس ضلع اونتی پورہ میں موبائل انٹرنیٹ سروس کو اگلے احکامات تک معطل رکھنے کا فیصلہ کیا۔
کشتواڑ میں فائرنگ
جنگجو فرار،2 پولیس اہلکار زخمی
عاصف بٹ
کشتواڑ // ضلع کشتواڑ کے مڑواہ بلاک میں جمعہ کوپولیس اور مشتبہ جنگجوؤں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ایس ایس پی کشتواڑ شکتی کمار پاٹھک نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جنگجوؤں کے چھپنے کی اطلاع ملنے پر جموں کشمیر پولیس نے مڑواہ کے آپن گاؤں کو محاصرہ میں لے کر تلاشی کارروائیاں شروع کیں۔ اس دوران وہاں چھپے جنگجوؤں نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ فوج کو جائے واقعہ کی طرف روانہ کیا گیا ہے اور بتایا جاتا ہے کہ وہاں دو یا تین جنگجو پھنسے ہوئے ہیں۔ ضلع پولیس کشتواڑ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ضلع پولیس اور پولیس کی سپیشل آپریشنز گروپ کی ایک ٹیم جمعرات کی رات مڑواہ کے آپن گاؤں روانہ ہوئی اور جمعہ کے روز جب پولیس ٹیم تلاشی کارروائیوں میں مشغول تھی تو فیضی پل کے قریب مشتبہ جنگجوؤں نے اس پر فائرنگ کی۔بیان میں کہا گیا کہ پولیس نے بھی جوابی کارروائی کی اور اس طرح طرفین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں دو سپیشل پولیس افسر زخمی ہوئے۔بیان میں زخمیوں کی شناخت محمد اقبال اور عاشق حسین کے بطور کی گئی ہے۔