Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

شوشل میڈیاآڈر…….بات کرنا مگر سنبھل کے !

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: December 29, 2017 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
 ریاستی حکومت نے سرکاری ملازمین پر سوشل میڈیا پر اپنے سیاسی خیالات کے اظہار یا کسی سیاسی شخصیت کے پوسٹ، ٹویٹ یا بلاغ سے اتفاق کرنے کے عمل پر پابندی عائید کرکے ایک نئے مباحثے کا دروازہ کھولا ہے کہ کیا سرکاری ملازمین حکومت کے سیاسی نظریات و اظہارات سے اتفاق کرنے کے تابع ہیں اور انہیں اپنے خیالات رکھنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ فیصلے پر کم و بیش تمام سیاسی جماعتوں ، جن میں ریاست کا مزاحمتی خیمہ بھی شامل ہے، نے زبردست برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ملازمت طبقہ کے بنیادی حقوق چھین کر ایک آمرانہ سوچ کو مسلط کرنے کا اقدام قرار دیا ہے۔ ریاستی  حکومت  نے سرکاری ملازمین کے کنڈکٹ رولز مجریہ1971کے رول 13سب رول4میں ترمیم کرکےSRO525کے ذریعہ پر پابندی عائید کردی ہے۔ حالانکہ یہ بات شاید ہی بتانے کی ہے کہ افکار و اظہار کی آزاد کا حق ایک انسانی حق ہے، جس کی حقوق انسانی سے متعلق اقوام متحدہ کے آفاقی اعلان کے ذریعہ توثیق ہوئی ہے اور ہندوستان سمیت تمام ممالک اس اعلان کو تسلیم کرتے ہیں ۔ظاہر ہے کہ آزادیٔ اظہار کا حق ساری دنیا میں مروج اور محترم ہے، اِلاَّماشا اللہ ایسی مملکتوں میں جہاں آئین و قانون کا راج نہیں ہو اور جو ہمیشہ عالمی برادری کی جانب سے ہدف تنقید بنتی رہتی ہیں، اس کے علاوہ ہندوستان بھر میں آئین و قانون کے تحت عوام کو جو بنیادی حقوق حاصل ہیں اُس میں اختلاف کے اظہار کا حق بھی شامل ہے۔لہٰذا اگر سماج کے کسی ایک طبقہ کو اس سے محروم کر دیا جائے تو اس کے منفی مضمرات سے انکار کرنا سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہوگا۔ عام لوگوں کی جانب سے چند ایک سوالات پوچھے جا رہے ہیں، جنکا جواب مذکورہ ایس آر او میں موجود نہیں ہے، کیونکہ اس میں جو عبارت موجود ہے وہ کئی اعتبا رسے مبہم ہے۔ عبارت میں  ملازمین پر یہ باور کرایا گیا ہے کہ وہ کسی سیاسی شخصیت کے پوسٹ، ٹویٹ یا بلاگ کی توثیق نہ کریں۔کیااُنہیں سوشل میڈیا پر اپنی آراء رکھنے کا حق ہوگا، اور اگر وہ آراء برسراقتدار سیاسی جماعتوں کےخلاف ہونگی یاحکومتی اقدامات یا پالیسیوں سے اختلاف ظاہر کر رہا ہوگا۔ یہ سب وضاحت اسمیں موجود نہیں۔ دوسرا اہم سوال یہ کیا جا رہا ہے کہ کیا ایسا کوئی حکمنامہ ملک بھر میں کسی اور ریاست میں بھی موجود ہے۔نیزاس وقت سوشل میڈیا عالمی سطح پر اظہار کا سب سے بڑا ذریعہ مانا جاتا ہے اور اس کے توسط سے اعلیٰ مراتب کے حامل سرکاری عہدہ دار اپنی آراء اور خیالات کا کھلم کھلا اظہار کرتے رہتے  ہیں اور وزراء کے تو کچھ کہنے  ہی ہیں کیونکہ  وہ اپنی سیاسی مہمیں فیس بک، گوگل اور ٹوئیٹر کے ذریعہ ہی چلاتے ہیں۔ ایسےحالات میں سماج کے صرف ایک طبقہ پر ان پابندیوں کے اطلاق کے پس پردہ نیت پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا جانا ایک قدرتی امر ہے۔ قانونی ماہرین کا اگرچہ یہ ماننا ہے کہ مذکورہ ایس آر او ایوان انصاف میں چیلنج کرنے کے لئے اپنے اندر بہت کچھ رکھتا ہے لیکن سیاسی مبصرین کو یہ خدشات لاحق ہوئے ہیں کہ  کہیں یہ اقدام کسی ایسی پالیسی کی ابتداء تو نہیں، جو آگے چل کر مزید سنگین نوعیت اختیار کرے، کیونکہ جس مبہم طریقے پر عبار ت آرائی کی گئی ہے اُس کے ہوتے ہوئے ایسے خدشات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ۔مجموعی طور پر ریاستی سرکار کے اس اقدام کو ملازم طبقہ کے انسانی اور بنیادی حقوق کے اتلاف سے تعبیر کیا جا رہا ہے کیونکہ ملک کی دیگر کسی ریاست میں ایسا کوئی قائیدہ قانون موجود ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ اگر ایسا درست ہے تو کیا مختلف ریاستوں کے سرکاری ملازمین کے بنیادی حقوق  مختلف ہو سکتے ہیںہے اور کیا اس اختلاف کو تسلیم کیا جا سکتا ہے۔ یہ ایسے سوالات ہیں، جسکا جواب ریاستی سرکار کو وضاحت کے ساتھ دینا چاہئے، کیونکہ جو اقدام ابتدائے آفرینش  سے ہی اختلاف کا شکار ہو جائے، اُ س سے کسی مثبت نتیجے کی توقع رکھنا  نہ صرف عبث ہے، بلکہ اگر یہ کہا جائے کہ اسکے منفی مضمرات سے ایک ترقی پسند سماج کی بنیادوں کو نقصان پہنچنے کا احتمال ہے، تو شاید غلط نہ ہوگا۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

خصوصی درجے کیلئے آخری دم تک لڑتے رہیں گے: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
تازہ ترین
اونتی پورہ میں منشیات فروش گرفتار، ممنوعہ مواد بر آمد:پولیس
تازہ ترین
حج 2026 کے لیے درخواستیں شروع
برصغیر
کشمیر کی سیاحت میں بے مثال اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے: منوج سنہا
تازہ ترین

Related

اداریہ

تعلیم ضروری ،سکول کھولنے کا خیرمقدم | بچوں کی سلامتی پر سمجھوتہ بھی تاہم قبول نہیں

July 8, 2025
اداریہ

نوجوان طلاب سنبھل جائیں

July 4, 2025
اداریہ

مٹھی بھر رقم سے کیسے بنیں گے گھر ؟

July 3, 2025
اداریہ

قومی تعلیمی پالیسی! | دستاویز بہت اچھی ، عملدرآمد بھی ہو توبات بنے

July 2, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?