ایجنسیز
تیانجن(چین)//شنگھائی تعاون تنظیم نے پیر کو پہلگام حملے کی سخت مذمت کی اور ہندوستان کے اس موقف سے اتفاق کیا کہ ملی ٹینسی کے خلاف جنگ میں “دوہرا معیار” ناقابل قبول ہے۔بااثر گروپ نے ملی ٹینسی سے نمٹنے کے لیے اپنے مضبوط عزم کو ایک اعلامیہ میں درج کیا ، جو دو روزہ سالانہ سربراہی اجلاس کے اختتام پر جاری کیا گیا۔شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک نے غزہ میں اسرائیل کے فوجی حملوں کی مذمت کی کیونکہ اس کے نتیجے میں شہری آبادی میں بے شمار ہلاکتیں ہوئی اور تباہ کن انسانی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔اعلامیے میں علاقائی سلامتی کو بڑھانے کے طریقے اور ملی ٹینسی سے نمٹنے کو ایک بڑے چیلنج کے مترادف قرار دیا۔اس میں کہا گیا ہے کہ رکن ممالک نے 22 اپریل کو پہلگام میں حملے کی شدید مذمت کی ہے۔شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک نے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں خضدار اور جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملوں کی بھی مذمت کی۔اعلامیہ کے مطابق، “انہوں نے (رکن ریاستوں)نے ہلاک ہونے والوں اور زخمیوں کے خاندانوں سے اپنی گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے حملوں کے مرتکب، منتظمین اور اسپانسرز کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے”۔اس نے کہا کہ شنگھائی تعاون کانفرنس، دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ کے لیے اپنے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے، دہشت گردی، علیحدگی پسند اور انتہا پسند گروہوں کو “کرائے کے مقاصد” کے لیے استعمال کرنے کی کوششوں کی ناقابل قبولیت پر زور دیتا ہے۔ایس سی او نے کہا کہ اس نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خطرات سے نمٹنے میں خودمختار ریاستوں اور ان کے اہل حکام کے اہم کردار کو تسلیم کیا ہے۔”رکن ممالک دہشت گردی کی اس کی تمام شکلوں اور مظاہر کی شدید مذمت کرتے ہیں، اس بات پر زور دیتے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دوہرا معیار ناقابل قبول ہے، اور بین الاقوامی برادری سے دہشت گردوں کی سرحد پار نقل و حرکت سمیت دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔”ایس سی او نے کہا کہ اقوام متحدہ کا مرکزی کردار ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قرارداد اور اقوام متحدہ کی عالمی انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی کو اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے اصولوں کے مطابق مکمل طور پر نافذ کرے تاکہ تمام دہشت گرد گروہوں سے مشترکہ طور پر مقابلہ کیا جا سکے۔