یو این آئی
سرینگر/ / وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ملک کی سبز صنعتی اور اقتصادی منتقلی، ماحول دوست زراعت اور پائیدار توانائی کی شروعات کیلئے مرکزی بجٹ کی سات اولین ترجیحات میں سے ایک سبز ترقی ہے۔ مرکزی بجٹ-24 2023میں گرین گروتھ پر کیے گئے مختلف اعلانات پر ایک وئب نار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بجٹ نہ صرف ایک موقع ہے بلکہ اس میں ہماری مستقبل کی سلامتی کی ضمانت بھی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت سبز توانائی کے شعبے میں پائیدار ترقی کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔ اس موقعہ پر عالمی سرمایہ کاروں کیلئے و زیر اعظم نریندر مودی نے سبز توانائی کے شعبے میں عالمی سرمایہ کاری کی دعوت دی اور اس بات پر زور دیا کہ ہوا، شمسی اور بائیو گیس جیسی قابل تجدید توانائی میں ہندوستان میں امکانات ”سونے کی کان یا تیل کے میدان” سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان 2014 کے بعد سے بڑی معیشتوں میں قابل تجدید توانائی کی صلاحیت میں سب سے تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی گاڑی اسکریپنگ پالیسی گرین اکنومک گروتھ کی پالیسی کا ایک اہم حصہ ہے ۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ آنے والے کچھ مہینوں میں مرکزی اور ریاستی حکومت کی تقریباً تین لاکھ گاڑیوں کوناکارہ تصور کیا جائیگا ۔ یہ گاڑیاں 15سال سے زیادہ پرانی ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان میں پولیس کی پرانی گاڑیاں،اسپتال کے ایمبولنس، ہمارے پبلک ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی پرانی بسیں شامل ہیں۔ مودی نے ویبینار میں شامل صنعت کاروں سے کہاکہگاڑی اسکریپنگ کاکام آپ سبھی کے لئے بہت بڑا مارکیٹ بننے جا رہا ہے ۔ یہ کہاں ری یوز(دوبارہ استعمال)، ری سائیکل(ریسائیکل)اور ریکوری (استعمال والی چیزوں کو نکال کر الگ کرنے کے اصول پر چلتے ہوئے ہماری سرکلر معیشت کو نئی طاقت دے گا۔ مودی نے کہا کہ ہندوستان 2014 کے بعد سے قابل تجدید توانائی کے شعبے میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا بڑا ملک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 20 فیصد ایتھنال کی آمیزش پٹرول کا استعمال شروع کرنے کا ہدف 2030 سے کم کرکے2025-26 کر دیا گیا ہے ۔مودی نے کہا کہ ہندوستان جس طرح سے بائیو فیول پر زور دے رہا ہے ، وہ سرمایہ کاروں کے لیے ایک بڑا موقع ہے ۔ انہوں نے کہا گوبر اور زرعی فضلہ سے بائیو فیول کی پیداوار کو فروغ دینے کی اسکیموں میں سرمایہ کاری کے مواقع ضائع ہونے کے لائق نہیں ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان میں ہوا اور شمسی توانائی کا شعبہ پٹرولیم کی طرح ہی سونے کی کان ہے ۔