سرینگر //منگل اور بدھ کی درمیانی رات کو پیر پنچال کے آر پار بالائی اور میدانی علاقوں میں سال نو کی پہلی برف باری ہوئی جس کے نتیجے میں شدید سردی کی لہر اور خشک موسمی صورتحال کا تسلسل ٹوٹ گیا۔مختلف علاقوں میں6انچ سے 3فٹ تک برفباری ہوئی جسکے نتیجے میں کشمیر وادی کا باقی دنیا سے زمینی رابط منقطع ہوگیاجبکہ وادی کے کئی دور دراز علاقوں کی سڑکیں بھی گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بند ہوئیں ۔حکام کا کہنا ہے کہ شاہراہوں سے برف ہٹانے کیلئے افرادی قوت کے ساتھ ساتھ جدید مشینری کو بھی بروئے کا ر استعمال میں لایا جا ئے گا۔ ادھر434کلو میٹرمسافت والی سرینگر۔لیہہ شاہراہ اور 86کلومیٹر لمبی اور تاریخی مغل روڑ پر بھاری مقدار میں برف جمع ہونے کے باعث گذشتہ لگ بھگ ایک ماہ سے ٹریفک کی آمد ورفت بند ہے ۔ٹریفک حکام کے مطابق خطہ لداخ کو وادی کشمیر کے ساتھ جوڑنے والی شاہراہ بھی گزشتہ ایک ماہ سے بند ہے کیونکہ شاہراہ پر کافی برف جمع ہے ۔ شاہراہ پر جمع ہوئی برف اور پھسلن کے باعث اس کا ٹریفک کیلئے کھلا رہنا ماہ مارچ سے قبل ممکن نہیں ہے۔
بانہال
بانہال سے محمد تسکین کی رپورٹ کے مطابق بدھ کو معمول کے ٹریفک کو جموں سے وادی کشمیر کی طرف آنے کی اجازت تھی لیکن ٹنل کے دونوں طرف برفباری اور بارشوں کی وجہ سے جموں اور سرینگر کے درمیان ٹریفک کی نقل وحرکت ٹھپ رہی۔منگل کی رات سے ہی نچلے علاقوں میں بارشوں اور بالائی علاقوں میں برفباری کا سلسلہ بدھ بعد دوپہر تک جاری رہا اور اس کے بعد موسم میں بہتری آئی تاہم شاہراہ پر واقع شیطانی نالہ اور ویری ناگ زگ کے درمیان پھسلن کی وجہ سے ٹریفک کی نقل حرکت بحال نہیں کی جاسکی – ڈی ایس پی ٹریفک نیشنل ہائے بانہال پردیپ سنگھ سین نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ بدھ کی صبح سے ہی جواہر ٹنل کے دونوں طرف برفباری کی وجہ سے شاہراہ پر پھسلن پیدا ہوئی جبکہ بانہال رام بن سیکٹر میں بارشیں ہوئیں ۔ انہوں نے کہا کہ برفباری سے پیدا ہوئی پھسلن کو مد نظر رکھ کر نگروٹہ ، ادہمپور اور رام بن سے کسی بھی مال یا مسافر بردار گاڑی کو وادی کشمیر کی طرف آنے کی اجازت نہیں دی گئی تاہم بانہال ریلوے سٹیشن، وادی چناب اور جموں کے درمیان ٹریفک کو کسی قسم کی بندش نہ تھی اور معمول کا ٹریفک چلتا رہا۔انہوں نے کہا کہ بدھ کی شام تک موسم میں بہتری آئی اور ادھمپور اور نگروٹہ میں بدھ کی صبح سے درماندہ ٹریفک کو موسم ٹھیک ہونے کی صورت میں جمعرات کی صبح بحال کیا جائیگا۔ اس دوران ریلوے سٹیشن بانہال ، رام بن اور جموں کے درمیان سینکڑوں مسافروں نے ریل سروس اور مقامی مسافر گاڑیوں کے ذریعے سفر کیا اور اپنی اپنی منزلوں کو پہنچے۔
وسطی کشمیر
شہر سرینگر میں دن بھر موسم ابرآلود رہا اور وقفے وقفے سے ہلکی بارشیں بھی ہوئیں جس کے نتیجے میں ٹھنڈ میں اضافہ ہوا ۔ادھرگاندربل سے نمائندے ارشاد احمد کے مطابق ضلع کے میدانی علاقوں میں 2 انچ تک برف جمع ہوگئی تھی جبکہ کنگن میں 3 انچ،گنڈ میں چار انچ،گگن گیر میں آٹھ انچ تازہ برف باری ہوئی ہے اسی طرح سونہ مرگ ،زوجیلا،گمری میں تازہ 1 فٹ برف جمع ہونے کی اطلاعات ہیں۔ گاندربل سے گگن گیر تک گاڑیوں کی آمدورفت بھی جاری رہی۔ٹریفک حکام کے مطابق خطہ لداخ کو وادی کشمیر کے ساتھ جوڑنے والی شاہراہ بھی گزشتہ ایک ماہ سے بند ہے کیونکہ شاہراہ پر کافی برف جمع ہے۔بڈگام سے اطلاع ہے کہ وہاں کے بالائی علاقوں میں تازہ برف باری ہوئی ہے۔ ضلع کے یوسمرگ ، توسہ میدان ، دود پتھری علاقوں میں تازہ 2سے 3انچ برف باری کی اطلاعات ہیں جبکہ میدانی علاقوں میں ہلکی بارشوں کے ساتھ برف باری ہوئی ہے ۔
شمالی کشمیر
بارہمولہ سے فیاض بخاری نے اطلاع دی ہے کہ منگل اور بدھ کی درمیانی رات ضلع کے بالائی اور میدانی علاقوں میں بارشوں کے ساتھ ساتھ برفباری ہوئی جو بدھ کی شام دیگر گئے تک جاری تھی۔ٹنگمرگ ،گلمرگ ، حاجی بل ، نارواو ، سوپور، پٹن ، رفیع آباد، اوڑی ، اور دیگر کئی علاقہ جات میں بارشوں کے ساتھ برف باری ہوئی ۔سیاحتی مقام ٹنگمرگ میں چار انچ، گلمرگ میں ایک فٹ ، جبکہ کونگہ ڈوری، افروٹ اور بابا ریشی کی پہاڑیوں پر تازہ برف باری کا سلسلہ جاری تھا ۔ٹنگمرگ گلمرگ سڑک پر پھسلن پیدا ہونے کے بعد ٹنگمرگ میں ٹریفک جام ہوا اور سینکڑوں گاڑیاں درماندہ ہوکر رہ گئیں۔ ادھر حاجی بل بارہمولہ میں بھی بارشوں اوربھاری برفباری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا جس کے باعث کئی جگہوں پر پسیاں گرآئیں ، تازہ بارشوں اور برف باری کی وجہ سے ضلع کی کئی ایک سڑکیں پانی میں ڈوب گئی ہیں اور کئی جگہوں پر اس صورتحال کی وجہ سے گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کی نقل و حرکت بری طرح سے متاثر ہوئی۔ جبکہ ضلع کے بازاروں میں مجموعی طور پر ویرانی چھائی رہی اور خریداروں کی انتہائی کم تعداد بازاروں میں نظر آئی۔ اس دوران ضلع بھر میں بجلی سپلائی نظام بھی دن بھر متاثر رہا جس کے نتیجے میں لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔گلمرگ میں تازہ برفباری سے لطف اندوز ہونے کیلئے سینکڑوں سیاح گلمرگ وارد ہوئے ہیں جبکہ سیاحت سے جڑے لوگوں نے تازہ برف باری کو سال رواں کیلئے نیک شگون مانتے ہوئے امید جتائی ہے کہ اب ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی خاصی تعداد گلمرگ کی طرف رخ کریگی ۔بانڈی پورہ سے عازم جان نے اطلاع دی ہے کہ ضلع کے بالائی علاقوں میں 3انچ جبکہ پہاڑی علاقوں میں 5سے 6انچ برف جمع ہوئی ہے ۔برف باری کے نتیجے میں گریز بانڈی پورہ اور گریز تلیل سڑکیں گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے ایک مرتبہ پھر منقطع ہو کر رہ گئیں کیونکہ رازدان ٹاپ پر تازہ 7انچ برف جمع ہوئی ہے ۔ایسی ہی اطلاعات ضلع بانڈی پورہ سے بھی ہیں ضلع کے بالائی علاقوں میں بھی ہلکی سے درمیانی درجہ کی برف باری ہوئی ہے ۔ کپوارہ سے نمائندے اشرف چراغ نے اطلاع دی ہے کہ تازہ برف باری کی وجہ سے پورے ضلع میں نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔ضلع میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب برف باری اور بارشوں کا سلسلہ شروع ہو ا جو بدھ کو دن بھر جاری رہا۔ضلع کے بالائی علاقوں میں برف باری کی وجہ سے سڑکوں پر جمع برف کی وجہ سے گاڑیوں کی نقل و حرکت بھی متاثر رہی۔نستہ چھن گلی پر 1فٹ ، فرکیاں ٹاپ پر10 انچ اور زیڈگلی مژھل میں ایک فٹ برف جمع ہوئی جس کے نتیجے میں ان علاقوں کو جانی والی سڑکیں گاڑیوں کی آمد و رفت کیلئے بند ہوگئی ہیں، کیرن اور مژھل کے اندرونی علاقوں سے اطلاع ہے کہ وہاں 3 سے 4 انچ برف جمع ہوئی ہے۔آخری اطلاعات ملنے تک ضلع کے بالائی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ جاری تھا۔ضلع انتظامیہ نے سرحدی علاقوں کے لوگوں کو چلنے پھرنے میں احتیاط برتنے کی اپیل کی۔ادھر کرناہ سے اطلاع ہے کہ وہاں کی کئی اندرونی سڑکیں بدھ کو شام دیر گئے تک گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بند تھیںعلاقے کے بڑوان ، شمس پورہ ، گومل ، باغ بالا ، کچاریاں اور دیگر علاقے میں 5انچ تازہ برف جمع ہو گئی ہے جبکہ جاڈہ ، گبرہ جبڑی بجلدار ، بڑوناور چرکونجی علاقوں کی سڑکیں ہنوز بند پڑی ہیں ۔
جنوبی کشمیر
شوپیاں سے شاہد ٹاک نے اطلاع دی ہے کہ تاریخی مغل روڈ پرتازہ ایک فٹ برف جمع ہو گئی ہے اور اس طرح اس سڑک پر گاڑیوں کی آمد ورفت مارچ سے قبل خارج از امکان ہے ۔اس سڑک کو حالیہ برف باری کے بعد گاڑیوں کی آمد ورفت کیلئے بند کر دیا تھا ۔مغل روڑ پروجیکٹ کے چیف انجینئر نے اعلان کیا ہے کہ یکم جنوری سے روڑ اگلے احکامات تک بند رہے گی ۔انہوں نے کہا کہ مغل روڑ پر چندی مرگ پونچھ اور ہر پورہ شوپیان کے درمیان گاڑیوں کی آمد ورفت روک دی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ بھاری برفباری اور درجہ حرارت میں آئی گرائوٹ کے پیش نظر لیا گیا ،کیونکہ روڑ پر پھسلن پیدا ہوگئی ہے ۔نمائندے کے مطابق ضلع میں صبح کے وقت ہلکی برف باری ہوئی ۔کولگام سے خالد جاوید نے اطلاع دی ہے کہ ضلع کے بالائی علاقوں میں ہلکی برف باری اور میدانی علاقوں میں وقفے وقفے سے ہلکی بارش ہوتی رہی جس کے نتیجے میں دن کے درجہ حرارت میں مسلسل کمی دیکھنے کو ملی ہے ۔اننت ناگ سے ملک عبد السلام اور عارف بلوچ کی اطلاع ہے کہ جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع بشمول سیاحتی مقام پہلگام میں برف باری ہوئی ہے جبکہ میدانی علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے منگل اور بدھ کی درمیانی شب سے جاری ہے۔ جواہر ٹنل کے اس پار قریبا 5انچ برف ریکارڈ کی گی، برف باری کے سبب جواہر ٹنل کے دونوں اطراف پھسلن پیدا ہوئی ہے، جس کے سبب ٹریفک کی نقل وحرکت میں رخنہ پیدا ہوا ہے، ادھر سیاحتی مقام پہلگام میں تازہ برف باری کے سبب یہاں موجود سیاحوں کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے ہیں۔پلوامہ سے سید اعجاز نے اطلاع دی ہے کہ ضلع میں دن بھر موسم ابر الودہ رہا اور دن میں ٹھنڈی ہوائیں بھی چلتی رہیں ۔
محکمہ موسمیات
محکمہ موسمیات کے مطابق کشمیر میں ہوئی تازہ برف باری سے سردی کی شدت میں کمی واقع ہوئی ہے اور درجہ حرارت نقطہ انجماد سے اوپر ریکارڑ کیا گیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق ماہ رواں کی 4تاریخ سے برفباری کے دوسرے مرحلے کا آغاز متوقع ہے ۔محکمہ موسمیات کے ترجمان کے مطابق ریاست کی گرمائی راجدھانی سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت0.0 ڈگری سیلشیس ریکارڑ کیا گیا جبکہ وادی کے مشہور سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.0قاضی گنڈ میں منفی 0.3سیاحتی مقام پہلگام میں منفی 0.5کپوارہ میں 0.2اور کوکرناگ میں منفی 1.4ڈگری سلسیش ریکارڈ کیا گیا ہے ۔۔لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی12.4ڈگری سیلشیس یکارڑ کیا گیا جبکہ کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی17ڈگری سیلشیس ریکارڑ کیا گیا۔ محکمہ موسمیات نے اگلے24گھنٹوں کے دوران درمیانی درجے کی بارشوں یا برف باری کی پیش گوئی کی ہے جبکہ 4اور5جنوری کو بھاری برف باری کی ایڈوائزری بھی جاری کی گئی ہے جس کی وجہ سے زمینی وفضائی رابط متاثر رہ سکتا ہے ۔