واشنگٹن//شمالی کوریا کے پاس نیوکلیائی میزائل انجن بنانے کی اہلیت ہے اور اسے اس معاملے میں کسی ملک سے تکنیک حاصل کرنے پر منحصر نہیں رہنا پڑے گا۔ امریکی حکام نے یہ اطلاع دی ہے ۔ امریکی حکام کا یہ اندازہ لندن میں واقع انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسٹریٹیجک اسٹڈیز کے نتائج سے برخلاف ہے جن میں کہا گیا تھا کہ شمالی کوریا کی جانب سے بنائے جا رہے نیوکلیائی میزائل میں استعمال کیا جانے والے انجن یوکرین اور روسی فیکٹریوں میں بن رہا ہے اور وہ اسے غلط طریقہ یعنی کالابازاری کے ذریعہ حاصل کرسکتا ہے ۔ اور اس میزائل کا استعمال امریکہ کے خلاف کیا جاسکتا ہے ۔ خفیہ حکام کے ذرائع نے بتایا ہے کہ شمالی کوریا کو نیوکلیائی میزائل میں لگائے جانے والے انجن کیلئے اب بیرون ممالک پر منحصر نہیں رہنا پڑے گا اور ہمارا خیال ہے کہ ان کے پاس ایسا کرنے کی صلاحیت موجود ہے ۔ادھرامریکی وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن نے ایک بیان میں باور کرایا ہے کہ ان کا ملک شمالی کوریا کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے۔اطلاعات کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے امریکی جزیرے گوام کے قریب میزائل داغنے کا فیصلہ واپس لینے کے بعد وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن نے کہا کہ امریکا پیانگ یانگ کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہے، مگر یہ فیصلہ شمالی کوریا کے سربراہ کیم جونگ اون کو کرنا ہے کہ وہ مذاکرات سے مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں یا جنگ کے خواہاں ہیں۔خیال رہے کہ منگل کو شمالی کوریا کے سربراہ نے امریکی جزیرے کے قریب میزائل داغنے کا فیصلہ ملتوی کردیا تھا تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ اگر امریکا نے کسی قسم کی اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کیا تو وہ میزائل حملہ کردیں گے۔اس فیصلے کے رد عمل میں امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کے فیصلوں کا ہمارے پاس ابھی کوئی جواب نہیں۔قبل ازیں ایک دوسرے بیان میں انہوں نے کہا کہ واشنگٹن جوہری پروگرام روک بیک کرنے کی شرط پر پیانگ یانگ کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہے۔