پیانگ یانگ // امریکہ کو چیلنج کرتے ہوئے شمالی کوریا نے بین الاقوامی دباؤ کے باوجود ایک اور بلیسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔اطلاعات کے مطابق میزائل تجربہ دارالحکومت کے شمالی علاقے میں کیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس میزائل تجربے کی اطلاع ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب چند گھنٹے قبل ہی امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے عالمی برادری سے شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کو ختم کروانے میں مدد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔شمالی کوریا نے حالیہ مہینوں میں کئی بار میزائل کے تجربات کیے ہیں اور چھٹا جوہری تجربہ کرنے کی بھی دھمکی دے رکھی ہے۔خیال رہے کہ خطے میں کشیدگی پائی جاتی ہے جبکہ شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کی جانب سے جنگی مشقیں بھی کی جارہی ہیں۔واضح رہے کہ گذشتہ دنوںشمالی کوریا کا ایک میزائل تجربہ مبینہ طور پر ناکام ہوا تھا جس کے بارے میں امریکہ اور جنوبی کوریا کا کہنا تھا کہ میزائل لانچ کے چند سیکنڈ بعد ہی پھٹ گیا۔شمالی کوریا نے حالیہ مہینوں میں کئی بار میزائل کے تجربات کیے ہیں اور چھٹا جوہری تجربہ کرنے کی بھی دھمکی دے رکھی ہے۔حال ہی میں امریکہ نے بھی خطے میں ایک جنگی جہاز اور آبدوز کو تعنیات کیا ہے۔ اس نے جنوبی کوریا میں اپنے تھاڈ اینٹی میزائل نظام کو بھی نصب کیا ہے جس سے شمالی کوریا میں شدید غم و غصہ ہے۔ ادھر جاپان نے شمالی کوریا کی طرف سے کئے گئے میزائل ٹیسٹ کی مذمت کی ہے ۔ جاپان نے شمالی کوریا کے میزائل ٹیسٹ کو بالکل ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اسے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی قرار دیا ہے ۔ جاپان کی حکومت کے ترجمان یوشي ھیدو سگا نے کہا کہ وہ اس معاملے پر وزیر اعظم شنزوآبے کے رابطے میں ہیں۔ مسٹر آبے اس وقت یورپ کے دورے پر ہیں۔ مسٹر سگا نے کہا کہ افسران میزائل ٹیسٹ کے بارے میں معلومات جمع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔