سیئول: امریکی وزیردفاع جیمز میٹس کا کہنا ہے کہ ہم شمالی کوریا کو جوہری ملک تسلیم نہیں کرتے اور پیانگ یانگ میزائل پروگرام سے محفوظ نہیں ہوسکتا۔اطلاعات کے مطابق جنوبی کوریا کے دارالحکومت سئیول کے دورے کیدوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ ہم شمالی کوریا کے ساتھ تنازعات کو حل کرنے اور کشیدگی کم کرنے کے لئے مذاکرات کے لئے تیار ہیں، یہ پیانگ یانگ کے لئے نادر موقع ہے کیوں کہ ہمارے سفارتکاروں کو عسکری قیادت کی حمایت بھی حاصل ہے۔امریکی وزیردفاع کا کہنا تھا کہ اگر شمالی کوریا نے امریکا اور اس کے اتحادیوں پر حملے کی کوشش کی تو اس کے لئے بہتر نہیں ہوگا، جوہری ہتھیاروں کے استعمال پر امریکا کی جانب سے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ جوہری اور میزائل پروگرام شمالی کوریا کو محفوظ نہیں بنا سکتے اور امریکا کبھی بھی پیانگ یانگ کو جوہری ملک تسلیم نہیں کرے گا۔ امریکہ نے شمالی کوریا کو خبردار کیا ہے کہ وہ امریکہ اور اْس کے اتحادیوں پر حملہ کرنے کی غلطی نہ کرے کیونکہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا موثر اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔امریکہ کے وزیرِ دفاع جیمز میٹس نے کہا ہے کہ ان کا ملک شمالی کوریا کو کبھی بھی جوہری ملک تسلیم نہیں کرے گا۔امریکی وزیر دفاع جنوبی کوریا کے دورے پر سیئول پہنچے ہیں، جہاں پریس کانفرنس میں جیمز میٹس نے کہا کہ پیانگ یانگ کے جوہری اور میزائل پروگرام سے اس کی سکیورٹی مضبوط نہیں ہو گی۔امریکی وزیرِ دفاع نے واشنگٹن کے اس عزم کو دہرایا کہ وہ شمالی کوریا کے ساتھ کشیدگی کو سفارتی طریقوں سے حل کرنا چاہتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ شمالی کوریا کی جانب سے امریکہ یا اس کے اتحادیوں کے خلاف کسی بھی قسم کے ہتھیاروں کے استمعال کا 'بھرپور' عسکری جواب دیا جائے گا۔خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی وزیرِ دفاع جیمز میٹس نے سنیچر کو سیئول میں جنوبی کوریا کے حکام کے ساتھ ملاقات میں واضح کیا کہ امریکہ کبھی بھی شمالی کوریا کو جوہری طاقت تسلیم نہیں کرے گا۔جیمز میٹس نے پیانگ یانگ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور جنوبی کوریا کے اتحاد کا کوئی مقابلہ نہیں ہے۔انھوں نے کہا کہ ’شمالی کوریا امریکہ اور اْس کے اتحادیوں پر حملہ کرنے کی غلطی نہ کرے کیونکہ اْس کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کا موثر اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔‘ج