اوڑی میں کئی رہائشی مکان زمین بوس
رابطہ سڑکیں بند، پانی کی کئی سکیمیں ناکارہ
ظفر اقبال
اوڑی/ سرحدی قصبہ اوڑی میں گزشتہ دنوں کی تین روزہ مسلسل شدید بارشوں نے تباہی مچا دی ہے۔شدید بارشوں کی وجہ سے مٹی کے تودے گرنے،دیوارے کھسکنے اور درخت گرنے سے گھر کوٹ، نامبلہ ،بانڈی، اوڑی، کالگی ، سلطان ڈھکی، شاہ درہ، گوالتہ،سکھدار، دھنی سیدا، درا، چھولا، زمور پٹن، ماچھیکرنڈ،بوجتھلہ، باغ دودرن, چوٹالی کے علاوہ اوڑی اوربونیار تحصیل کے کئی دوسرے دیہات میں درجنوں رہاشی مکانات کو نقصان پہنچا ہے جبکہ زمین کھسکنے کی وجہ سے ابھی بھی کئی دیہات میں مزید مکانوں کو خطرہ لاحق ہے۔گوالتہ کے سابقہ سرپنچ ندیم اکبر عباسی نے بتایا کہ انکے گاوں میں محکمہ پی ایم جی ایس وائے نے ایک سڑک کی تعمیر کے دوران زمینوں کا کٹاو کیا ہے مگر سڑک کو انہوں نے حفاظتی بند تعمیر نہیں کیے ہیں جسکی وجہ سے گزشتہ دنوں کی شدید بارشوں کی وجہ پورہ علاقہ کھسک رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے ایک رہاشی مکان بھی تباہ ہو گیا جبکہ قریب 50 رہاشی مکانات کو خطرہ لاحق ہے۔ادھر اوڑی اور بونیار کے کئی دیہات کی رابطہ سڑکیں ابھی بھی بند پڑی ہیں۔شدید بارشوں کی وجہ سے گھر کوٹ، نامبلہ، اوڑی مین کے علاوہ دیگر کئی مقامات پر پانی کی سکیمیں بھی تباہ ہو گئی ہیں اور مقامی آبادی پینے کے پانی سے محروم ہیں۔مقامی آبادی نے انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ انکے ہوئے ڈھانچوں ، عارضی، میوہ باغات، فصلوں کے نقصان کا تخمینہ لگا کر معاوضہ فراہم کیا جائے۔
ہزاروں کنال اراضی پر پھیلے کھیت اور باغات ہنوز زیرآب
بجلی کھمبے اورترسیلی لائنیں گرنے سے متعدد دیہات میں پانی اوربجلی کی سپلائی منقطع
جے کے این ایس
سرینگر//حالیہ موسلا دار بارشوں کے بعد گرچہ کشمیر وادی میں موسمی صورتحال میں بہتری آئی اور سری نگرمیں دریائے جہلم میں پانی کی سطح خطرے کے نشان سے نیچے آگئی ،لیکن سرحدی ضلع کپوارہ میں ابھی بھی حالیہ سیلابی صورتحال کے نقوش اطراف واکناف بشمول کپوارہ ،ہندوارہ اور لنگیٹ کے درجنوں دیہات میں نظرا ٓتے ہیں ۔50سے زیادہ متاثرہ دیہات میں ہزاروں کنال کھیت اور باغات کی اراضی ابھی بھی زیرآب ہے جبکہ متعددکنبے ابھی بھی اپنے گھروںکو واپس نہیں لوٹے ہیں ۔ شدید بارشوں کے نتیجے میں ندی نالوں میں طغیانی آنے کے بعد پانی درجنوں دیہات میں داخل ہونے سے جہاں سینکڑوں رہائشی مکانات اور دیگرعمارات بشمول اسکولی عمارات سیلابی پانی میں ہچکولے کھانے لگیں ،وہیں ہزاروں کنال اراضی پر پھیلے دھان کے کھیت اور میوہ باغات بھی سیلاب کے زدمیں آگئے ۔متاثرہ دیہات کے لوگوںنے بتایاکہ ابھی بھی کھیتوں اور میوہ باغات میں کافی پانی جمع ہے اور کاشتکار اپنی زمینوں میں جانے سے قاصر ہیں ۔انہوںنے زرعی اراضی اورمیوہ باغات سے پانی نکالنے کیلئے انتظامیہ کے اقدامات کو ناکافی قرار دیتے ہوئے بتایاکہ اب متاثرہ کاشتکار اور زمین دار نجی پمپ لگاکر پانی نکالنے پر مجبور ہورہے ہیں ۔لوگوں نے مزید بتایاکہ درجنوں دیہات میں پانی اوربجلی کی سپلائی ابھی بحال نہیں کی گئی ہے ،کیونکہ درجنوں کھمبے گر گئے ہیں اور ترسیلی لائنیں زیر زمین ہیں
ڈی سی کپوارہ کامتاثرہ علاقوں کا دورہ
کپوارہ/اشرف چراغ / حالیہ شدید سیلاب کے بعد، ڈپٹی کمشنر کپوارہ آیوشی سودان نے بدھ کے روز ہندوارہ سب ڈویژن کے مختلف سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہندوارہ عزیز احمد راتھر ڈپٹی کمشنر کے ہمراہ تھے۔ ڈپٹی کمشنر نے کاواری ، جگر پورہ، چوگل بونہ گام اور اوتھکولہ کا دورہ کیا اور ان علاقوں میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لیا۔ ڈپٹی کمشنر نے سیلاب سے متاثرہ مکینوں سے بھی بات چیت کی اور انہیں ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
جہلم کے پشتوں اور پلوں کی موجودہ صورتحال
ڈی سی بانڈی پورہ کا نگرانی کرنے پر زور
عازم جان
بانڈی پورہ// ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ شکیل الرحمان نے کل ضلع کی بانڈی پورہ اور حاجن تحصیلوں کے نشیبی علاقوں کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا۔افسران کی ایک ٹیم کے ہمراہ ڈپٹی کمشنر نے آلوسا گھاٹ، لنکریشی پورہ، تنگوانی، گنڈ دچھنہ، حاجن اور دیگر ملحقہ علاقوں کا دورہ کیا اور رہائشیوں کو درپیش کسی بھی ممکنہ خطرے کا جائزہ لیا اور نشیبی علاقوں میں مسلسل بارشوں کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لینے کے علاوہ حاجن پل سمیت مختلف اہم پلوں کی زمینی صورتحال کا جائزہ لیکرنے مکینوں سے بات چیت کی، ان کے مسائل سنے اور مکینوں کو یقین دلایا کہ انتظامیہ تمام شہریوں کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔پنچایت گھر آلوسہ گھاٹ کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے پنچایت کے احاطے کو پانی سے صاف کرنے کی ہدایت دی اور بی ڈی او سے بھی کہا کہ وہ پنچایت گھر کے احاطے میں پانی جمع ہونے سے روکنے کے لیے قریبی ندی کے پشتوں کو مضبوط کریں۔لانکریشی پورہ میں ڈپٹی کمشنر نے تحصیلدار سے کہا کہ وہ صورتحال کا جائزہ لیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ سیلاب جیسی کسی بھی صورتحال کو روکنے کے لیے مناسب اقدامات کیے جائیں۔تنگوانی پل کو نقصان پہنچانے کی اطلاعات موصول ہونے پر ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ وہ خطرات کو کم کرنے اور عوام کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنانے کے لیے فوری ضروری اقدامات کریں۔ڈپٹی کمشنر نے حاجن کے علاقے کا بھی دورہ کیا اور مختلف علاقوں کی زمینی صورتحال کا جائزہ لینے کے علاوہ دریائے جہلم کے پشتوں اور پلوں کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا۔انہوں نے متعلقہ افسران کو جہلم اور ولر جھیل کے کنارے نشیبی علاقوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے صورتحال کی سرگرمی سے نگرانی کرنے اور ضرورت کے مطابق ضروری اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔ڈپٹی کمشنر نے تیاری کی اہمیت پر زور دیا اور عوام الناس بالخصوص نشیبی علاقوں میں رہنے والے لوگوں سے چوکس رہنے کی تاکید کی ۔