سرینگر//فوج نے شمالی کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں کنٹرول لائن پر گولیوں کے تبادلے کے بعدجنگجوئوں کی طرف سے دراندازی کی ایک کوشش ناکام بنانے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ راجوری میں حد متارکہ پر ہند پاک افواج کے درمیان گولی باری کا تازہ واقعہ پیش آیا ہے۔دفاعی ذرائع نے بتایا کہ پیر کی شب شمالی کشمیر میںبارہمولہ ضلع کے اوڑی سیکٹر میں جنگجوئوں کے ایک گروپ نے دراندازی کرکے اِس پار داخل ہونے کی کوشش کی۔ذرائع کے مطابق یہ واقعہ اوڑی کے گوہالن علاقے میں پیش آیا جہاں کنٹرول لائن کی حفاظت پر مامور فوجی اہلکاروں نے مشکوک نقل و حرکت دیکھتے ہی فوری رد عمل کا اظہار کرکے جنگجوئوں کو چیلنج کیا۔دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ جب فوجی اہلکاروں نے جنگجوئوں پر فائرنگ شروع کردی تو پاکستانی فوج نے بھارتی فوجی چوکیوں کو نشانہ بناتے ہوئے شدید فائرنگ کی جس کا بھرپور انداز میں جواب دیا گیا۔ذرائع کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں جنگجو واپسی کی راہ اختیار کرنے پر مجبور ہوئے اور پاکستانی زیر انتظام کشمیر کی جانب فرار ہوگئے۔واقعہ کے بعد حد متارکہ کی نگرانی مزید سخت کردی گئی ہے اور فوج کو ہر دم چوکنا رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ادھر جموں کے مختلف سرحدی سیکٹروں میںہند پاک افواج کے مابین گولہ باری وقفے وقفے سے گزشتہ کئی ہفتوں سے جاری ہے ۔دفاعی ذرائع کا کہنا ہے کہ منگل کی صبح 7بجے پاکستانی فوج نے بغیر کسی اشتعال کے راجوری میں لائن آف کنٹرول کے نوشہرہ سیکٹر میں فوج کی چوکیوں اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بناتے ہوئے فائرنگ شروع کردی جس سے وقت گزرنے کے ساتھ شدت اختیار کی۔فوج نے بھی مورچہ سنبھالتے ہوئے جوابی فائرنگ کی اور طرفین کے مابین گولی باری کا سلسلہ جاری رہا۔ذرائع کے مطابق سرحد پار سے جھانگر، دھماکہ اور کلال بیلٹ میں5دیہات کو بھی شیلنگ کا نشانہ بنایا گیا،فوج نے گولی باری کا اسی انداز میں جواب دیتے ہوئے کنٹرول لائن کے اُس پارچوکیوں پر فائرنگ کی۔گولی باری کے دوران طرفین نے ایک دوسرے پر گولیاں چلانے کے ساتھ ساتھ ہلکے مارٹر شیل بھی داغے تاہم کسی قسم کا کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا۔آخری اطلاع ملنے تک گولی باری جاری تھی۔قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے جموں صوبے میں ہند پاک بین الاقوامی سرحد اور لائن آف کنٹرول کے متعدد سیکٹروں میںشدید نوعیت کی گولی باری میں14افراد ہلاک اور70سے زائد زخمی ہوگئے جس کے بعد ہزاروں کو ہجرت کرکے محفوظ مقامات کی طرف منتقل ہوگئے ہیں۔