بانڈی پورہ+پلوامہ+کولگام //سیکورٹی ایجنسیوں نے وادی کے شمال و جنوب میں بڑے پیمانے پر تلاشی کارروائیوں کا سلسلہ تیز کردیا ہے جبکہ حاجن میں شدید جھڑپیں ہوئیں اور پلوامہ کے لتر علاقے میں توڑ پھوڑ کی گئی۔اس دوران بانڈی پورہ ، کولگام اور پلوامہ میں کئی دیہات اور جنگلی علاقوں میں کئی گھنٹوں کی تلاشی کارروائی کے بعد فورسز اہلکار خالی ہاتھ واپس لوٹ گئے۔پولیس کے ایس او جی ، فوج کی13 آر آراور سی آر پی ایف سے وابستہ اہلکاروں نے پیرکی صبح ساڑھے7بجے حاجن سمبل کے کھوسہ محلہ اور وہاب پرے محلہ کو گھیرے میں لیا۔ فورسز کوعلاقے میں 2سے 3جنگجوئوں کی موجودگی کے بارے میںاطلاع تھی ۔ جونہی فورسز اہلکاروں نے جنگجوئوں کی تلاش میں گھر گھر تلاشی کا آغاز کیا تو سینکڑوں کی تعداد میںلوگ گھروں سے باہر آکر احتجاج کرنے لگے ،انہوں نے فورسز کو تلاشی لینے سے روک دیا اور دیکھتے ہی دیکھتے لوگوں کا ہجوم سڑکوں پر امڈ آیا۔ فورسز نے جب انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی تو لوگ مشتعل ہوئے اور انہوں نے بیک وقت کئی اطراف سے فورسز پر زبردست پتھرائو شروع کیا۔ جب سنگباری میں شدت پیدا ہوئی تومظاہرین کو تتر بتر کرنے کیلئے پہلے لاٹھی چارج کیا گیا اور اشک آور گیس کے گولے داغے گئے جس کے نتیجے میں علاقے میں اتھل پتھل مچ گئی اور لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف بھاگتے دیکھا گیا۔ پتھرائو، احتجاج اور افراتفری کے بیچ ہی فورسز اہلکار کارروائی ختم کرکے خالی ہاتھ واپس لوٹ گئے۔ادھر بانڈی پورہ میں بدھ علی الصبح آر گام کیمپ سے وابستہ13آر آر کے اہلکاروں نے جنگلات کے نزدیک ایک وسیع علاقے گنڈ دچھنہ، ملک پورہ، گجر پتی اور ملحقہ دیہات کو محاصرے میں لیا۔ فورسز اہلکاروں نے رہائشی مکانوں کی تلاشی کا سلسلہ شروع کیا گیاتاہم ان کا جنگجوئوں کے ساتھ آمنا سامنا نہیں ہوا۔کئی گھنٹوں کے بعد ان علاقوں سے فورسز کی واپسی کا عمل شروع ہوااور کریک ڈائون پر امن طور اختتام کو پہنچ گیا۔اس دوران جنوبی ضلع کولگام میں بدھ کی دوپہر پولیس ، فوج اور نیم فوجی دستوں نے آدی پورہ قیموہ کو گھیرے میں لیکر جنگجوئوں کی تلاش شروع کردی ۔تلاشی کارروائی کے دوران فورسز کو جنگجوئوں کا کوئی سراغ نہیں ملا اور نہ ہی کسی کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔بعد میں محاصرہ ہٹالیا گیا۔دریں اثناء اسی طرح کی ایک اور کارروائی پلوامہ کے لتر علاقے میں انجام دی گئی جہاں فورسز کو جنگجوئوں کے چھپے ہونے کی مصدقہ اطلاع موصول ہوئی تھی۔کئی گھنٹوں کی تلاشی کے بعد جب فورسز اہلکاروں کو جنگجوئوں کا کوئی اتہ پتہ نہیں ملا تو وہ مشتعل ہوئے اور انہوں نے واپس جاتے ہوئے عوامی املاک کی توڑ پھوڑ شروع کی۔مقامی لوگوں نے بتایا کہ فورسز اہلکاروں نے رہائشی مکانات کے ساتھ ساتھ دکانوں اور سڑکوں پر کھڑی گاڑیوں کی بھی زبردست توڑ پھوڑ کی اور ان کے راستے میں آنے والے شہریوں کو بلا وجہ مارا پیٹا جس کے باعث وہاں خوف و ہراس پھیل گیا۔فورسز کے وہاں سے چلے جانے کے بعد لوگ گھروں سے باہر آئے اور فورسز کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔