سرینگر// بمنہ میں کل والنٹری میڈی کیر کی طرف سے “ Role of Science & Technology in Social Integration of Physically Challenged”کے موضوع پر ایک سمینار منعقد ہوا جس میں مقررین نے جسمانی طور معذور بچوں کو درپیش مشکلات کے حوالے سے کچھ تلخ حقائق کو اجاگر کیا ۔سمینار میں Movilo نیٹ ورک پرائیویٹ لمیٹیڈ کے بانی شریک موہن سندرم ،Disability NGO’s Alliance (India)کے ایڈوائزر ،اے پی ڈی کے بورڈ ممبران اور ٹرسٹیوں کے علاوہ آئی آئی ایم احمد آباد کے ایک طالب علم اور مدراس یونیورسٹی نے جسمانی طور پر معذور افراد کی زندگی اور ان کی ترقی کیلئے ایک تفصیلی پریزنٹیشن دی ۔ سمینار کی پہلی نشست میںاسلامک یونیورسٹی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مشتاق صدیقی نے بطور مہمان خصوصی کی حثیت سے شرکت کی ۔انہوں نے معذور افرادکے تئیں ہمدردی کے بجائے ہمدردی پیدا کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ایسے لوگ خود کو بھی معاشرے کیلئے مفید محسوس کرسکیں ۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی وہ عوامی مقامات ،تعلیمی اداروں ،یونیورسٹیوں، کالجوں اور اسکولوںمیں ایسے افراد کیلئے ایک دوستانہ ماحول بنائیں ۔انہوں نے کہا کہ اسلامک یونیورسٹی شفقت سکول کے جسمانی طور معذور طلباء کی طرف سے بنائے گئے چیزوں کو خرید ے گی ۔سمینار کے دوسرے سیشن میں اسلامک یونیورسٹی کے فیکلٹی ڈاکٹر ماجد حمید کول نے ایک شاندار پریزنٹیشن دی ۔جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے متعلقہ ایجنسیوں پر زور دیا کہ وہ جسمانی طور معذور افراد کی زندگی کو آسان تر بنانے کیلئے قوانین کے نفاذ کو یقینی بنائیں ۔اس موقعہ پر شفقت سکول کے طلباء اور شفقت Rehabilitationسنٹر میں زیر علاج مریضوں نے جسمانی طور معذور افراد کی زندگی کے پہلو پر گیت گائے اور ڈرامے پیش کئے ۔سکول کے بچوں کے ایک گروپ نے سیکورٹی اہلکاروں کی طرف سے لوگوں کی جامہ تلاشی لینے اور سیکورٹی اہلکاروں کی طرف سے جسمانی طور پر معذور افراد کے تئیں جارحانہ رویے کے مظاہرہ پر بھی ایک ڈرامہ پیش کیا ۔روزنامہ گریٹر کشمیر کے سینئر ایڈیٹراعجاز الحق نے جسمانی طور پر معذور افراد کے مسائل پر ایک پرجوش نظر رکھنے کا مطالبہ کیا ۔اس موقعہ پرنامور گلوکار اعجاز راہ نے پر ایک کشمیری گیت گایا ۔Voluntary Medicare Societyکے صدر ڈاکٹر محمد مقبول میر نے مہمانوں کا خوش آمدیدکیا جبکہ سوسائٹی کے نائب صدر خورشید احمد ملک نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔