راولپنڈی/ شعیب اختر بلا شبہ دنیا کے سب سے تیز ترین بالر رہے ہیں لیکن وہ 6 سال کی عمر تک چلنے کے بھی قابل نہ تھے ۔ انہوں نے اپنے گھٹنوں کا ایکسرے سوشل میڈیا پر شیئر کیا ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ان کے گھٹنوں میں مصنوعی پلیٹس ڈالی گئی ہیں۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں شعیب اختر نے مداحوں سے کہا کہ ذرا تصور کریں کہ میرے جسم اور جوڑوں کو کتنا دبا¶ اور درد برداشت کرنا پڑا ہوگا ۔ اپنے ملک کی طرف سے کھیلنا ہمیشہ ہی لطف آمیز اور باعث عزت رہا ہے ۔ شعیب اختر نے اپنے گھٹنوں کا ایکسرے بھی شیئر کیا جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ان کا ایک جوڑ مصنوعی ہے جب کہ نیچے کے جوڑ میں پلیٹ لگائی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ایک بچہ جو اپنی عمر کے چھٹے سال تک چلنے کے بھی قابل نہیں تھا اور وہ تاریخ کا سب سے تیز ترین بالر بن گیا، اس لیے کبھی بھی سپنے دیکھنا مت چھوڑو، یہ میرے گھٹنوں کی موجودہ صورت حال ہے ۔یو این آئی۔