عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//صحت اور طبی تعلیم، سماجی بہبود اور تعلیم کی وزیر سکینہ ایتو نے بارہمولہ ضلع میں طبی ڈھانچے اور دیگر سہولیات کا جائزہ لینے کے لیے سول سیکرٹریٹ میں ایک میٹنگ کی صدارت کی۔ایتو نے صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی کے نظام کو نچلی سطح پر مضبوط بنانے کی اہم اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ صحت کا شعبہ سماجی ترقی اور فلاح و بہبود کے لیے ایک اہم شعبہ ہے، اس لیے کسی قسم کے سمجھوتے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کی قیادت میں حکومت صحت کے شعبے کی ترقی پر اولین توجہ کو یقینی بنا رہی ہے۔ سکینہ ایتو نے کہا کہ ایک ایم آر آئی (3ٹیسلا)25کروڑ روپے مالیت کا ۔انہوں نے کہا کہ کیتھ لیب رواں مالی سال کے دوران میڈیکل کالج بارہمولہ میں 12.50کروڑ کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سہولیات شمالی کشمیر کے ضلع اور اس کے ملحقہ علاقوں میں صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں انقلاب برپا کر دیں گی۔انہوں نے کہا کہ تقریباً 50کنال اراضی جی ایم سی کو علیحدہ او پی ڈی بلاک اور ڈائیگناسٹک بلاک، مردہ خانے کے قیام کے لیے منتقل کی گئی ہے، جس سے شمالی کشمیر کی اس باوقار صحت کی سہولت میں صحت کی دیکھ بھال کے معیار میں بہتری آئے گی۔وزیر موصوفہ نے کہا کہ SDHsاور CHCsمیں ڈائیلاسز کی سہولیات کے علاوہ بارہمولہ کے مختلف اسپتالوں اور مراکز میں AIپر مبنی ایکس رے مشینیں اور دیگر سہولیات بھی قائم کی جائیں گی۔میٹنگ کے دوران وزیر سکینہ نے افسران کو جی ایم سی بارہمولہ میں ڈیجیٹل ایکسرے کی سہولت قائم کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے ان سے انسٹی ٹیوٹ کو 104 ایمبولینس گاڑی فراہم کرنے کو بھی کہا۔انہوں نے کہا کہ صحت بنیادی حق ہے اور موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔وزیر نے افسران پر زور دیا کہ وہ زیر التوا اپ گریڈیشن کو تیز کریں، مناسب عملہ کو یقینی بنائیں اور وسائل کے استعمال میں شفافیت برقرار رکھیں۔میٹنگ کے دوران ایسوسی ایٹ پروفیسر جی ایم سی بارہمولہ، ڈاکٹر شمائل بشیر نے ہسپتال کے کام کاج کے مختلف پہلوں پر تفصیلی پریزنٹیشن دی۔