عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// مرکز نے اپنی سودیش درشن اسکیم کے تحت جموں و کشمیر کیلئے 519.58کروڑ روپے کے6 بڑے سیاحتی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے، جس کا مقصد مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سہولیات کو اپ گریڈ کرنا ہے۔وزارت سیاحت کے مطابق تمام چھ منصوبوں کو 2016-17میں منظور کیا گیا تھا لیکن حکام نے کہا کہ حالیہ برسوں میں فنڈنگ اور عمل درآمد جاری ہے۔ منتلائی اور سدھ مہا دیو میں سیاحتی سہولیات کی ترقی کیلئے91.99کروڑ روپئے اور 91.84کروڑ روپے گلمرگ، بارہمولہ، کپواڑہ، کرگل اور لیہہ کیلئے مختص کئے گئے ہیں۔وزیر اعظم کے ترقیاتی پیکیج کے تحت 2014کے سیلاب میں تباہ ہونے والے سیاحتی اثاثوں کی تعمیر نو کے لیے دیگر منظور شدہ کاموں میں 90.43کروڑ روپے شامل ہیں۔ اننت ناگ، پلوامہ، کشتواڑ، پہلگام، ڈکسم، زنسکار ،پدم اور رنجیت ساگر ڈیم میں سہولیات کے لیے 86.39 کروڑ روپے؛ جموں، راجوری، شوپیاں اور پلوامہ کیلئے 81.60کروڑ روپئے اور جموں ،سرینگر ،پہلگام، بھگوتی نگر،اننت ناگ ،سلام آباد اوڑی،کرگل لیہہ روٹ کیلئے 77.33کروڑ روپئے مختص کئے گئے ہیں۔MSMEکیلئے بغیر ضمانت کے خودکار قرضے، ایمرجنسی کریڈٹ لائن گارنٹی اسکیم کو مہمان نوازی اور سیاحت کے کاروبار تک بڑھانا اور وبائی امراض کے بعد پہلے5لاکھ بین الاقوامی سیاحوں کیلئے مفت سیاحتی ویزا کی پیشکش شامل ہے۔ ای ٹورسٹ ویزا کی سہولت 171ممالک کے شہریوں کے لیے بحال کر دی گئی۔کوویڈ سے متاثرہ ٹورازم سیکٹر کیلئے لون گارنٹی اسکیم کے تحت منظور شدہ ٹور آپریٹر اور ٹریول ایجنٹ 10لاکھ روپے تک کے بغیر ضمانت کے قرضوں تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں، جبکہ رجسٹرڈ گائیڈ1لاکھ روپے تک کے قرضوں کے اہل ہیں۔حکام نے کہا کہ منصوبے اور مالی امداد کے اقدامات جموں و کشمیر کی سیاحتی معیشت کو بحال کرنے کیلئے ترقیاتی پروگرام کا حصہ ہے۔