Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
اداریہ

شعبۂ تعلیم مائل بہ تنزل کیوں؟

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: October 20, 2020 1:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
6 Min Read
SHARE
  کسی بھی قوم کے لئے تعلیم ایک ا یسا اہم ترین شعبہ ہے جوا س کی سماجی بیداری، معاشی خوشحالی اور ہمہ جہت ترقی کاپیمانہ طے کرتا ہے تاہم جموں و کشمیر میں بد قسمتی سے اس کی موجودہ صو رتحال انتہائی مایوس کن ہے جس کے مضر اثرات مستقبل میں انتہائی تباہ کن ثابت ہو سکتے ہیں۔ کہنے کو تو گزشتہ چند برسوں میں سکولوں اور کالجوں کی بھر مار کر دی گئی ہے اور بقول حکومت پرائمری سے لے کر اعلیٰ تعلیم کی سہولیات لوگوں کی دہلیز تک پہنچا دی گئی ہے لیکن اس کی حقیقی تصویر کیا ہے ، اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جموںوکشمیرمیں فی الوقت شعبہ اعلیٰ تعلیم میں اسسٹنٹ لیکچرروں کی 1600سے زیادہ اور سکولوں کے اسا تذہ کی10ہزارسے زائد اسامیاں خالی پڑی ہیں۔حالیہ ایام میں نئے کھولے گئے کئی کالج ہنوز مستعار عمارتوں میں چل رہے ہیں ،سینکڑوں سکولوں کے پاس اپنی کوئی عمارت نہیں نیز ایسے سرکاری سکولوں کی تعداد بھی سینکڑووںمیںہے جن کے پاس بلڈنگ کے نام پرصرف 2یا 3کمرے ہیں جب کہ ان میں پینے کے پانی ، بیت الخلا ، بیٹھنے کے لئے ڈیسکوں اور ٹاٹ کا بھی معقول انتظام نہیں۔ ان حقائق سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ اگرچہ حکومت شعبہ تعلیم کو اپنی ترجیحات میں گردانتی ہے اور اپنے دعوئوں کے ثبوت کے طور پرارباب بست و کشاد نئے کھولے گئے پرائمری ، مڈل ، ہائی اور ہائر سیکنڈری سکولوںاور کالجوں کی تعداد فخریہ انداز میں گِنوانا شروع کر دیتے ہیں لیکن بنیادی ڈھانچہ کے فقدان ، تدریسی عملہ کی نا قابل ِ یقین حد تک قلت اور ضروری سہولیات کی کمی کا ذکر بمشکل ہی کیا جا تا ہے کہ مبادا حصولیابیوں کے طویل فہرست پر اوس نہ پڑ جائے۔ 
ستم ظریفی یہ ہے کہ اس معاملہ میں بھی بد ترین متاثر دیہی اور دور دراز علاقے ہیں جہاںسرکاری سکول اور کالج تو کھول دئے گئے لیکن ان کو فعال بنانے کے لئے کوئی معقول منصوبہ بندی نہیں کی گئی جس کا خمیازہ آج اسی طبقے کو بھگتنا پڑ رہا ہے جس کو بظاہر راحت پہنچانا حکومت کا مقصود تھا۔ اس وقت صورتحال یہ ہے کہ ان سرکاری تعلیمی اداروں کا معیار اس حد تک کمزور ہو چکا ہے کہ اول تو ان میں زیر تعلیم غریب طلبا بورڈ اور یونی ورسٹی کے امتحانات پاس نہیں کر پارہے ہیں اور کسی طرح وہ اس میں کامیاب ہو بھی جائیں تو ان کا شمار محض ڈپلوما یا ڈگری کی حد تک ہی خواندہ لوگوں میں کیا جا سکتا ہے۔ظاہر ہے کہ جب بنیاد ہی کمزور ہو گی تو اس پر کھڑے کئے گئے ڈھانچہ کے کمزور ہونے میں شک و شبہ کی گنجائش ہی کہاں رہ جاتی ہے۔ دراصل یہ پورا معاملہ ناقص منصوبہ بندی کا ہے کیونکہ جب حکومت نے نئے سکولوں اور کالجوں کا ایک سیلاب برپا کر دیا تو اس وقت اس بنیادی نکتے کی طرف دھیان نہیں دیا گیا کہ ان کے لئے تدریسی و غیر تدریسی عملہ کہاں سے آئے گا، نئی بھرتیوں میں کتنا وقت لگ سکتا ہے اور بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر کے لئے کتنا وقت درکار ہو گا ؟۔اس میں متعلقہ محکمہ جات کو بھی بری الذمہ قرار نہیں دیا جا سکتا کیونکہ جہاں تک رقوم کی فراہمی کا تعلق ہے تو یہ کہا جا سکتا ہے کہ ’’ مرکزی حکومت مائل بہ کرم ہے لیکن جموںوکشمیر میں کوئی سائل ہی نہیں‘‘۔
 گزشتہ برسوںمیں مرکزی حکومت نے سروشکھشا ابھیان کے تحت رقومات اس لئے روک دی تھیں کیونکہ بہت سے اضلاع میں اس سکیم کے تحت قبل ازیں فراہم کئے گئے فنڈز استعمال نہیں کئے گئے تھے۔ راشٹریہ مادھیمک شکھشا ابھیان نامی مرکزی سکیم کا حشر بھی اس سے کچھ مختلف نہیں ہے۔ان دونوں سکیموں کے تحت اربوں روپے تعلیمی ڈھانچہ میں سدھار لانے کے لئے مرکزی حکومت فراہم کر رہی ہے لیکن یہاں بھی نوکر شاہوں اور محکمہ تعلیم کے اعلیٰ سے ادنیٰ افسران تساہل کی وجہ سے یہ رقوم ضائع ہو رہی ہیں۔یہ المیہ نہیں تو اور کیا ہے کہ ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق 2010-11سے اب تک سکولوں میں داخلوں کی تعداد میں بتدریج کمی واقع ہورہی ہے اور اب اس مدت کے دوران 1.5لاکھ بچے سکولوں سے واپس نکلے۔اس کا واضح مطلب یہ ہے کہ شعبہ تعلیم میں سب کچھ ٹھیک ٹھاک نہیں ہے اور ضرور خامیاں ہیں جن کی وجہ سے داخلوں میں کمی واقع ہورہی ہے حالانکہ اس ضمن میں مرکز کی جانب سے زر کثیر صرف کیا جارہا ہے ۔
وقت آچکا ہے جب ریاست  کے طلبا کا مستقبل تاریک ہونے سے بچانے کے لئے ہنگامی طور پر سرکاری تعلیمی اداروں میں عملے اور بنیادی ڈھانچہ کی فراہمی فوری توجہ کی طالب ہے تا ہم قلیل مدتی اور طویل مدتی منصوبہ بندی کے بنا مطلوبہ نتائج حاصل نہیں کئے جا سکتے۔ علاوہ بر یں یہ جبھی ممکن ہو سکتا ہے کہ اربابِ اقتدار بھی محض تقا ریر اور اعلانات تک محدود نہ رہ کر مکمل سنجیدگی اور خلوص کا مظاہرہ کریں، بصورت دیگر ہم یوم خواندگی مناتے رہیں گے لیکن اس کی روح کے ساتھ انصاف نہیں کرپائیں گے۔
 
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

جموں میں کانگریس کا احتجاج ناکام بنانے پر طارق قرہ برہم، دہلی میں پارلیمنٹ گھیراؤ کا اعلان
تازہ ترین
جموں میں کانگریس کی احتجاجی ریلی کو پولیس نے ناکام بنا دیا، کئی لیڈران گرفتار
تازہ ترین
ساوجیاں کے دریا میں ڈوب کر نوجوان لقمہ اجل
پیر پنچال
کشمیر میں فٹبال کا جنون، کشمیر سپر لیگ نے شائقین کو دیوانہ بنا دیا
تازہ ترین

Related

اداریہ

خطہ چناب کی سڑکوں پر موت رقصاں کیوں؟

July 19, 2025
اداریہ

ٹیکنالوجی رحمت یا زحمت ؟

July 17, 2025
اداریہ

! چلڈرن ہسپتال بمنہ خودعلاج کا محتاج

July 16, 2025
اداریہ

! ٹریفک حادثا ت کا نہ تھمنے والا سلسلہ

July 15, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?