اسلام آباد //پاکستان کے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو حال میں ممبئی حملے پر دیئے گئے بیان کو لے کر پاکستان میں تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ نواز شریف کے بیان کے بعد سے پاکستان میں ہنگامہ برپا ہے ۔پاکستان کی فوج نے قومی سلامتی کونسل کی کل ایک خصوصی اجلاس بلا کر انٹرویو میں دیئے گئے نواز شریف کے بیان کو مسترد کیا۔ پاکستان کے وزیر اعظم کے دفتر نے ایک بیان جاری کر کے نواز شریف کے بیان کو 'غلط اور گمراہ کن' قرار دیا۔وزیر اعظم کے دفتر نے سلامتی کونسل کی میٹنگ میں شامل سیاستدانوں اور سینئر فوجی افسران کا ذکر کرتے ہوئے کہا'' میٹنگ میں حصہ لینے والے تمام رہنماؤں اور حکام نے ان الزامات کو سرے سے مسترد کیا اور مسٹر شریف کے دعوے کو گمراہ کن بتایا''۔انہوں نے مزید کہا ''سلامتی کونسل کا خیال ہے کہ یہ کافی بدقسمتی کی بات ہے کہ مسٹر شریف کے مبہم اور شکایتی بیان کو ٹھوس حقائق کو حقیقت جانے بغیر پیش کر دیا گیا''۔حزب اختلاف کے رہنما عمران خان نے نواز شریف کے خلاف مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا۔ مسٹر خان نے پریس کانفرنس میں کہا، "مسٹر شریف نے اپنی حلف کی خلاف ورزی کر کے پاکستان کے مفادات کو نقصان پہنچایا ہے ۔ ان پر غداری کا مقدمہ چلنا چاہئے ''۔نواز شریف کے اس بیان پر ان کی اپنی پارٹی پاکستان مسلم لیگ (پی ایم ایل-ن) میں ایک رائے نہیں ہے ۔ پارٹی کے کچھ اراکین مسٹر شریف کے اس بیان سے ناخوش ہیں. پاکستان میں جولائی مہینے میں انتخابات ہو سکتے ہیں۔خیال رہے نواز شریف نے 12 مئی کو پاکستان کے 'دی ڈان' کو دیئے انٹرویو میں بالواسطہ طور پر یہ تسلیم کیا تھاکہ 9/11 ممبئی حملے میں پاکستان کی دہشت گرد تنظیموں کا رول تھا۔ نواز شریف نے کہا، ''پاکستان میں دہشت گرد تنظیم سرگرم ہیں۔ان کاحکومت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ۔ تب بھی کیا ہم ان کو سرحد پار کرکے ممبئی میں 150 لوگوں کو قتل کرنے دے سکتے ہیں؟ ''مسٹر شریف نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا تھا کہ ان کو ہندوستان مخالف دہشت گردی کو مل رہی حمایت کو ختم کرنے کی کوششوں کی وجہ سے سپریم کورٹ نے عہدہ سے ہٹا دیا ۔ ہندوستان طویل عرصے سے کہتا رہا ہے کہ ممبئی دہشت گردانہ حملے میں پاکستان کا ہاتھ ہے ۔ اب شریف کے اس قبول نامے سے ہندوستان کے موقف کو مضبوطی ملی ہے ۔ اس سے پہلے پاکستان 2008 کے ممبئی حملے میں اپنے کسی بھی کردار سے انکار کرتا رہا ہے ۔ہندوستان کی جانب سے ممبئی حملے کے پختہ ثبوت دینے کے بعد بھی پاکستان نے اب تک کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی ہے ۔قابل غور ہے کہ 26 نومبر 2008 کو پاکستان کی دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ کے 10 دہشت گرد ممبئی کے تاج ہوٹل میں گھس گئے تھے ۔اس دہشت گردانہ حملے میں 166 افراد مارے گئے تھے ، جبکہ تقریبا 300 افراد زخمی ہو گئے تھے ۔