سرینگر/ /سرینگر بین الاقوامی ہوئی اڈے پر مے خانہ کھولنے کا مجوزہ فیصلہ واپس لیا گیا ہے۔ائر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا نے’ شیخ العالم بین الاقوامی ائرپورٹ‘‘ سرینگر پر شراب خانہ کھولنے کا منصوبہ تیار کیا تھا،جس کے بعد ٹینڈر بھی طلب کئے تھے،تاہم وادی میں مذہبی جماعتوں اور سماجی و تجارتی انجمنوں نے اس پر سخت اعتراض جتلایا،اور شراب خانہ کھولنے کو کشمیر کی انفردی ثقافت کے منافی قرار دیا۔عوامی حلقوں کی جانب سے احتجاج ہونے کے بعد ریاستی محکمہ ایکسائز نے بھی سرینگر بین الاقوامی ائر پورٹ پر شراب خانہ کھولنے کی درخواست کو مسترد کیا۔اس سلسلے میں ایکسائز کمشنر جاوید احمد خان نے ایک حکم نامہ زیر نمبر EC/Exc/Misc/JKEL-2 /4549محرر3نومبر2017کو جاری کیا۔ایکسائز کمشنر کی طرف سے ائر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا کے نام ایک مکتوب روانہ کیا گیا،جس میں کہا گیا کہ ائرپورٹ پر مے خانہ کھولنے کی درخواست کو مسترد کیا جاتا ہے کیونکہ یہ جموں وکشمیر ایکسائز ایکٹ1958اور شراب لائسنس و ریاستی رول1984کی خلاف ورزی ہے۔ مکتوب میں کہا گیا ہے’’مزید مطلع کیا جاتا ہے،سرینگر ائرپورٹ پر شراب کی دکان یا شراب فروشی کی اجازت نہیںدی جائے گی،اس لئے آپ کسی بھی ایسے منصوبے کا عمل روک دیں، جبکہ ایکسائز محکمہ شراب فروشی کیلئے درکار لائسنس اجرا نہیں کرے گا‘‘۔ اس پیش رفت کے بعد ائر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا نے مجوزہ مے خانہ کھولنے کے ٹینڈر منسوخ کئے۔ائر پورٹ اتھارٹی آف انڈیا نے کہا’’میڈیا اور سماجی میڈیا کے ذریعے یہ محسوس کیا گیا کہ سماج کا ایک طبقہ سرینگر انٹرنیشنل ائرپورٹ پر شراب خانہ کھولنے کے خلاف ہے،اور مقامی جذبات کی قدر کرتے ہوئے اتھارٹی نے یہ فیصلہ لیا ہے کہ شراب خانہ کھولنے کے ٹینڈر عمل کو فوری طور پر روک دیا جاتا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ اس بات کی امید کی جاتی ہے کہ اس بیان کے بعد تمام تنازعات ختم ہونگے۔