عظمیٰ نیوز سروس
پونچھ //لورن، پونچھ کے علاقے بیلا بالا میں 9جولائی کو شام 6بجے کے قریب ایک اچانک فلش فلڈ نے علاقے میں تباہی مچادی۔ طوفانی پانی کا ریلہ ایک سیزنل نالے سے گزر کر سمن محلہ اور گردونواح میں پھیل گیا، جس سے نہ صرف مقامی آبادی بلکہ وہاں موجود سیاحوں کی زندگیاں بھی خطرے میں آگئیں۔ذرائع کے مطابق، شام 6بج کر 20منٹ پر متعلقہ حکام کو الرٹ موصول ہوا، جس کے فوری بعد بھارتی فوج کی لورن کمپنی اور جموں و کشمیر پولیس فورس نے مشترکہ طور پر ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا۔ ریسکیو ٹیموں نے انتہائی مشکل حالات کے باوجود تیزی سے کارروائی کرتے ہوئے موقع پر پہنچ کر امدادی سرگرمیاں شروع کیں۔ریسکیو آپریشن میں شامل افسران نے بتایا کہ اس اچانک فلش فلڈ کے نتیجے میں ایک مقامی شہری بدقسمتی سے جاں بحق ہوا تاہم فوری اور مربوط کارروائی کے نتیجے میں تقریباً 20 سیاحوں اور مقامی افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کر لیا گیا۔ ان میں خواتین، بچے اور بزرگ افراد بھی شامل تھے جنہیں بروقت مدد فراہم کی گئی۔طغیانی کے سبب لورن اور بیلا بالا کے درمیان سڑک مکمل طور پر بند ہو گئی تھی، جس سے امدادی کارروائیوں میں مشکلات پیش آئیں۔ تاہم ایک جے سی بی مشین کی مدد سے راستہ جلد ہی بحال کر دیا گیا، جس سے امدادی ٹیموں کو متاثرہ علاقوں تک پہنچنے میں سہولت ملی اور ریسکیو کا عمل مزید تیز ہوا۔ریسکیو ٹیموں نے نہ صرف متاثرہ افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا بلکہ ان کے لئے کھانے پینے، ابتدائی طبی امداد اور ضروری سامان کی فراہمی بھی یقینی بنائی۔ امدادی سرگرمیاں رات دیر تک جاری رہیں اور حالات مکمل طور پر قابو میں آنے تک ٹیمیں متحرک رہیں۔لوگوں نے بھارتی فوج اور پولیس کی بروقت کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگر فوری مدد نہ پہنچتی تو جانی نقصان کہیں زیادہ ہو سکتا تھا۔ ایک مقامی رہائشی نے بتایاکہ ’ہم نے اپنی زندگی میں ایسی طغیانی پہلے نہیں دیکھی۔ فوج نے ہمیں بروقت بچایا۔ ان کا شکریہ ادا کرنا ہمارے الفاظ سے باہر ہے‘۔فوج کے ترجمان نے کہا کہ یہ آپریشن نہ صرف فوجی تربیت اور تیاری کا ثبوت ہے بلکہ انسانی ہمدردی کے جذبے کی بھی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوج، پولیس اور سول انتظامیہ آئندہ بھی کسی بھی ہنگامی صورتحال میں عوام کی حفاظت کے لیے ہمہ وقت تیار رہیں گے۔جموں و کشمیر پولیس کے افسران نے بھی فوج کے ساتھ بہتر کوآرڈی نیشن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ کوششوں سے ہی یہ کامیاب ریسکیو ممکن ہو سکا۔ علاقے کے عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ مستقبل میں ایسی قدرتی آفات سے بچاؤ کے لیے حفاظتی اقدامات اور وارننگ سسٹم کو مزید مؤثر بنایا جائے۔