سمت بھار گو
راجوری//ضلع راجوری کے کلارکوٹ سب ڈویژن کے سیالسوئی موہو علاقے میں بدھ کے روز اس وقت کہرام مچ گیا جب اچانک آئے شدید سیلابی ریلے میں تین کزن بہہ گئے۔ اس افسوسناک حادثے میں دو بچوں کی جان چلی گئی، جبکہ ایک بچی کو مقامی لوگوں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے زندہ بچا لیا۔حادثے کا شکار ہونے والے تینوں بچے آپس میں کزن تھے اور قریبی ندی کنارے مویشی چرا رہے تھے کہ اچانک تیز بارش کے باعث ندی میں پانی کا بہاؤ خطرناک حد تک بڑھ گیا۔ مقامی افراد اور اہل خانہ کے مطابق، تینوں بچے پانی کے تیز ریلے میں بہہ گئے۔مقامی لوگوں کی فوری کارروائی سے 10 سالہ سیما بنت محمد کبیر کو زندہ بچا لیا گیا۔ بچی کو فوری طور پر طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔بدقسمتی سے سیما کی حقیقی بہن، 14 سالہ سفینہ کوثر اور اس کا کزن، 14 سالہ شقافت علی ولد محمد شبیر، اس قدرتی آفت سے نہ بچ سکے اور دونوں کی جانیں چلی گئیں۔ بعد ازاں ان کی لاشیں ندی کے نچلے علاقوں سے برآمد کی گئیں، جس کی تصدیق مقامی افراد نے کی ہے۔اس واقعہ نے علاقے بھر میں غم و اندوہ کی لہر دوڑا دی ہے۔ رشتہ داروں، اہل علاقہ اور ہر عمر کے لوگ غمزدہ خاندان کے گھر پہنچے اور دلی تعزیت کا اظہار کیا۔واقعے کے بعد سول انتظامیہ، پولیس افسران اور مقامی رکن اسمبلی نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور جاں بحق بچوں کے لواحقین سے ملاقات کر کے اپنی ہمدردی کا اظہار کیا۔ انتظامیہ کی جانب سے متاثرہ خاندان کو ہر ممکن امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی گئی۔ادھر، ضلعی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ مون سون کے موسم میں ندی نالوں کے قریب نہ جائیں اور خاص طور پر بچوں کو اکیلا ان مقامات پر نہ بھیجیں۔یہ واقعہ ایک بار پھر اس بات کی یاد دہانی ہے کہ قدرتی آفات کی پیشگی تیاری اور احتیاط کس قدر ضروری ہے، خاص طور پر ایسے علاقوں میں جہاں ندی نالے معمولی بارش میں بھی خطرناک صورت اختیار کر لیتے ہیں۔