ریاسی۔ارناس۔مہور۔گریف روڈ پر گاڑیوں کی شبانہ نقل و حرکت پر مکمل پابندی عائد
شاہ نواز
ریاسی // گزشتہ دو ماہ سے لگاتار ہونے والی موسلادھار بارشوں نے ضلع ریاسی کے مختلف علاقوں میں تباہی مچا دی ہے۔ ان بارشوں کے نتیجے میں جہاں رہائشی مکان اور زرعی زمینیں متاثر ہوئی ہیں، وہیں سڑکوں کا بنیادی ڈھانچہ بھی بری طرح متاثر ہوا ہے۔ متعدد مقامات پر سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، پل کمزور ہو گئے ہیں اور مٹی کے تودے گرنے سے عام ٹریفک کی آمد و رفت میں شدید مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔ ان حالات کے پیش نظر انتظامیہ نے عوامی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے سخت اقدامات اٹھاتے ہوئے دوران شب اہم سڑکوں پر سفر پر پابندی عائد کر دی ہے۔ضلع انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ حکم نامے کے مطابق سب ڈویژنل مجسٹریٹ درماڑی طارق عزیز نے 20 اگست کو بی این ایس ایس 2023 کے سیکشن 163 کے تحت ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کے تحت ریاسی۔ارناس۔مہور۔گریف روڈ پر شام 8 بجے سے صبح 6 بجے تک گاڑیوں کی نقل و حرکت پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ یہ پابندی فی الحال 22 ستمبر تک نافذ العمل رہے گی۔اسی طرح سب ڈویژنل مجسٹریٹ مہور شفقت مجید بٹ نے اپنے دائرہ اختیار میں بدھل۔مہور۔گول بی ایم جی روڈ اور ریاسی۔ارناس۔مہور ریم روڈ پر بھی اسی قانون کے تحت سخت احکامات جاری کئے ہیں۔ ان احکامات کے تحت 25 ستمبر تک شام 8 بجے سے صبح 6 بجے تک ہر قسم کی گاڑیوں کی آمد و رفت پر مکمل پابندی عائد رہے گی۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بارشوں کے باعث ان سڑکوں کی حالت اس قدر خستہ ہو چکی ہے کہ کسی بھی وقت بڑا حادثہ رونما ہو سکتا ہے۔
اس لئے دوران شب سفر کرنا مسافروں کی جان کے لئے خطرے سے خالی نہیں۔ ان پابندیوں کو عملی سطح پر نافذ کرنے کے لئے ایس ڈی پی او ارناس اور ایس ڈی پی او مہور کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔انتظامیہ نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ یہ پابندیاں عوامی سہولت اور حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے لگائی گئی ہیں، تاہم ان میں کچھ استثنیٰ بھی رکھا گیا ہے۔ ایمبولینس، فائر سروسز، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی گاڑیاں اس حکم سے مستثنیٰ ہوں گی۔ اسی طرح سرکاری محکموں کی وہ گاڑیاں جو امدادی یا بحالی کے کاموں کے لئے تعینات ہیں، بھی اس پابندی سے باہر رہیں گی۔ لیکن ان تمام گاڑیوں کو بھی متعلقہ محکموں جیسے گریف، پی ڈبلیو ڈی اور پی ایم جی ایس وائی سے پیشگی طور پر سڑک کی حالت اور کلیرنس کی جانکاری لینا لازمی ہوگا تاکہ کسی ناگہانی صورت حال سے بچا جا سکے۔انتظامیہ کے مطابق حالیہ بارشوں کے نتیجے میں نہ صرف سڑکوں بلکہ عام زندگی پر بھی گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ کئی دیہاتوں کا ضلع ہیڈکوارٹر سے رابطہ منقطع ہوا ہے جبکہ تجارتی سرگرمیاں بھی متاثر ہوئی ہیں۔ زرعی فصلیں تباہ ہونے سے کسانوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ ان حالات میں دوران شب سفر مزید خطرات کو دعوت دے سکتا ہے۔اس موقع پر سب ڈویژنل مجسٹریٹ مہور اور درماڑی نے عوام سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ آئندہ کم از کم تین ہفتوں تک دیگر داخلی و خارجی سڑکوں پر بھی رات کے اوقات میں سفر سے مکمل طور پر گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک بارشوں کا سلسلہ ختم نہیں ہوتا اور سڑکوں کی مرمت و بحالی کا کام مکمل نہیں ہوتا، اس وقت تک احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہی دانشمندی ہے۔ انتظامیہ نے عوام کو یقین دلایا ہے کہ سڑکوں کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں تاکہ مستقبل میں اس طرح کے خطرات سے بچا جا سکے۔مزید برآں، حکام نے خبردار کیا ہے کہ جو بھی شخص یا ڈرائیور ان احکامات کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ مقامی پولیس اسٹیشنوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ گشت میں اضافہ کریں اور رات کے اوقات میں کسی بھی غیر مجاز نقل و حرکت کو فوری طور پر روکیں۔ادھر مقامی لوگوں نے انتظامیہ کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ اگرچہ پابندیاں عارضی طور پر مشکلات پیدا کریں گی لیکن یہ عوامی جان و مال کے تحفظ کے لئے ناگزیر ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بارشوں کے دوران سڑکوں پر سفر واقعی خطرناک ثابت ہو رہا ہے اور اس فیصلے سے حادثات کی روک تھام میں مدد ملے گی۔