جموں //وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے اکھنور اور جوریاں کا دورہ کر کے دریائے چناب پر انسدادِ سیلاب سے متعلق مختلف کاموں کی رفتار کا جائزہ لیا۔انہوںنے سنگرام پورہ ، مائرہ اور گیر دیہات کا دورہ کر کے دریائے چناب کے باندھوں اور دیگر تحفظاتی ڈھانچوں کا معائینہ کیا۔ محبوبہ مفتی کو اس موقعہ پر بتایا گیا کہ علاقے میں دریا پر انسدادِ سیلاب سے متعلق 195کروڑ روپے مالیت کے پروجیکٹ کے تحت یہ کام جاری ہے جن کی تکمیل کے بعد نہ صرف دریا کے کناروں پر رہنے والے لوگوں کو سیلاب کے خطرات سے تحفظ فراہم ہوگا بلکہ سیلاب کے نتیجے میں ڈھہ جانے والی اراضی میں سے سالانہ 15ہزار کنال اراضی بحال ہوگی۔سنگرام پورہ میں وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ تقریباً 60فیصد تحفظاتی کام مکمل کئے گئے ہیں اور باقی ماندہ کاموں پر کام جاری ہے۔اس کے علاوہ اسی طرح کے کام منچک ، بکور ،منہاسن ، گرہ ،مائرہ اور دیگر دیہات میں بھی جاری ہے ۔ انہوں نے مائرہ میں تحفظاتی کاموں کا ذاتی طور معائینہ کرکے گیر دیہات میں بھی 500میٹر تحفظاتی باندھ کا بھی معائینہ کیا۔ محبوبہ مفتی نے آنے والے سیلابی موسم کو دھیان میں رکھتے ہوئے مذکورہ کاموں کی جلد تکمیل کی ہدایت دی۔انہوں نے زمین کھسکنے کے واقعات اور زمین ڈھہ جانے کے عمل کو روکنے کے لئے ان اہم سیلاب زونوں میں شجر کاری مہم شروع کرنے کی بھی ہدایت دی۔وزیر اعلیٰ کے ہمراہ صحت عامہ ، آبپاشی و فلڈکنٹرول کے وزیر شیام لال چودھری، ممبر اسمبلی اکھنور راجیو شرما، صوبائی کمشنر جموں ڈاکٹر پون کوتوال ، سیکرٹری صحت عامہ و فلڈ کنٹرول سوربھ بھگت ،ڈپٹی کمشنر جموں سمرن دیپ سنگھ اور مختلف انجینئرنگ کے سربراہ اور دیگر افسران بھی تھے۔دورے کے دوران وزیر اعلیٰ سے کئی وفود ملاقی ہوئے اور اپنے مطالبات سے انہیں آگاہی دلائی۔گیر دیہات کے عوام نے پرگروال پُل کے کام کی رفتار میں سرعت لانے جبکہ مائرہ دیہات کے عوام نے گردواری ضابطہ کے تحت اُن کی اراضی کا معاوضہ فراہم کرنے کی مانگ کی۔کوٹےگر ہی کے عوام نے اُن کے گاﺅں کے لئے بس سروس شروع کرنے اور سرامپور سڑک تک ڈھائی کلومیٹر سڑک تعمیر کرنے کی مانگ کی ۔وزیراعلیٰ نے صوبائی اور ڈپٹی کمشنروں کو ان مطالبات پر غور کر کے عوام کے مطالبات کو جلد سے جلد حل کرنے کی ہدایت دی۔