ملک گرفتار، گیلانی ،میرواعظ سمیت بیشتر لیڈر خانہ نظر بند
سرینگر// وادی میں حالیہ شہری ہلاکتوں اور سنیئر صحافی سید شجاعت بخاری کے قتل کیخلاف مشترکہ مزاحمتی قیادت کی طرف سے دی گئی ہڑتال کال کے پیش نظر شمال تا جنوب مکمل ہڑتال رہی،جس کی وجہ سے عام زندگی معطل ہوکر رہ گئی۔سید علی گیلانی،میرواعظ عمر فاروق اور محمد اشرف صحرائی کو خانہ نظر بند رکھا گیا،جبکہ محمد یاسین ملک کو مائسمہ رہائش گاہ سے حراست میں لیا گیا۔جنوبی کشمیر میں گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران3شہریوں کی ہلاکت اور انگریزی روزنامہ رائزنگ کشمیر کے مدیر اعلیٰ شجاعت بخاری کو نامعلوم بندوق برداروں کی طرف سے نشانہ بنانے کے خلاف مشترکہ مزاحمتی قیادت نے مکمل ہڑتال کی کال کا اعلان کیا تھا۔ ہڑتال سے جہاں دکان اور کاروباری اداروں کے علاوہ تجارتی مراکز مقفل رہے وہیں مسافربردار گاڑیوں کے پہیہ بھی جام ہوگئے،اور سڑکوں پر ٹریفک کی نقل و حمل بند رہی،تاہم کئی علاقوں میں نجی گاڑیاں سڑکوں پر حرکت کرتی ہوئیں نظر آئی۔ہڑتال سے سرینگر کے علاوہ وادی کے دیگر اضلاع اور تحاصیل صدر مقامات میں تمام طرح کی دکانیں ،کاروباری ادارے،بازاربند رہے۔سول لائنز کے لال چوک ،ریگل چوک ،کوکر بازار ،آبی گذر ،کورٹ روڈ ،بڈشاہ چوک ،ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ ،مہاراجہ بازار ،بٹہ مالو اور دیگر اہم بازاروں میں تمام دکانیں اور کاروباری ادارے مقفل رہے۔ ممکنہ احتجاج کے پیش نظر انتظامیہ نے پائین شہر میں سیکورٹی کو متحرک کیا تھا اور حساس علاقوں میں اضافی فورسز اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا۔ نامہ نگار ملک عبدالسلام کے مطابق اننت ناگ قصبہ کے علاوہ حساس مقامات پر فورسز اور پولیس اہلکاروں کی اضافی کمک کو تعینات کیا گیا تھا،اور انہیں کسی بھی طرح کی صورتحال کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار رہنے کی تاکید کی گئی تھی۔ ضلع کے بجبہاڑہ،آرونی،سنگم، کھنہ بل،دیلگام،مٹن،سیر ہمدان،کوکر ناگ،وائلو سمیت دیگر علاقوں میں مثالی ہڑتال دیکھنے کو ملی۔ڈورو ،ویری ناگ ،قاضی گنڈ اورکوکر ناگ میں مکمل ہڑتال رہی جس دوران تمام دکانیں بند رہیں جبکہ سڑکوں سے ٹریفک غائب رہا۔ شوپیاں اور کولگام میں بھی مکمل ہڑتال کی وجہ سے زندگی کی رفتار تھم گئی جبکہ پلوامہ کے کئی علاقوں میں بندشوں اور قدغنوں کے بیچ مکمل ہڑتال کی گئی۔وسطی کشمیر میں بڈگام اور گاندربل میں بھی مکمل ہڑتال کا سماں نظر آیا جس کے دوران معروف و مصروف بازار صحرائی منظر پیش کر رہے تھے۔نامہ نگار عازم جان کے مطابق بانڈی پورہ ضلع اورحاجن میں مکمل ہڑتال کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔بارہمولہ اور کپوارہ میں ہڑتال کی وجہ سے نظام زندگی پوری طرح سے مفلوج رہی جس کے دوران تمام کاروباری اور عوامی سرگرمیاں مفلوج ہوکر رہ گئیں۔ بارہمولہ کے پٹن،سوپور،ٹنگمرگ،رفیع آباد اور دیگر علاقوں مین بھی سخت ہڑتال سے عام زندگی کی رفتار تھم گئی۔ہڑتال کے پیش نظر انتظامیہ نے مزاحمتی لیڈراں کو خانہ و تھانہ نظر بند رکھا۔ میر واعظ عمر فاروق اور محمد اشرف صحرائی کو ایک روز قبل ہی خانہ نظر رکھا گیا،جبکہ سید علی گیلانی اپنی حیدر پورہ رہائش گاہ پر ہنوز نظر بند رہے۔پولیس نے جمعرات صبح کو لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک کی مائسمہ رہائش گاہ پر چھاپہ مارا اور انکی گرفتاری عمل میں لاکر تھانہ کوٹھی باغ میں مقید رکھا گیا۔ اس دوران کئی مزاحمتی کارکنوں اور لیڈراں کو بھی مقید کیا گیا،جن میں تحریک حریت کے محمد اشرف لایا،تحریک مزاحمت کے بلال صدیقی، حریت(ع) کے انجینئر ہلال احمد وار کو اپنے گھروں میں بند رکھا گیا۔وادی کشمیر میں چلنے والی ریل خدمات جمعرات کو ایک دن کے لئے معطل کردی گئیں۔ یہ خدمات ظاہری طور پر شہری ہلاکتوں اور وادی کے سرکردہ صحافی، ادیب اور قلمکار سید شجاعت بخاری کے بہیمانہ قتل کے خلاف دی گئی ہڑتال کی کال کے پیش نظر معطل کی گئی ہیں۔