سرینگر// ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی کے محبوس سربراہ شبیر احمد شاہ کی اسیری کے31سال مکمل ہونے پر پارٹی کی طرف سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں شرکاء نے کہا کہ شبیر شاہ کی طویل قید و بند اُن کے اُس سیاسی عقیدے کا نتیجہ ہے جس کی بنیاد لوگوں کا حق خود ارادیت ہے۔تقریب کی صدارت پارٹی کے سیکریٹری جنرل مولانا محمد عبد اللہ طاری نے کی۔ شرکاء تقریب نے کہا کہ شبیر شاہ نے جس سیاسی فکر کی ترویج کا ذمہ سن بلوغیت میں قدم رکھتے ہی لیا تھا وہ آج بھی اُسی پر قائم و دائم ہیں۔ نتیجہ یہ ہے کہ استعماریت کے علمبردار اُنہیں راہ کا کانٹا سمجھ کر اکثر سلاخوں کے پیچھے ہی رکھتے ہیں۔ لیکن شبیرشاہ ہیں کہ انتہائی پامردی سے کٹھن ترین حالات کا سامنا کرتے ہوئے آج بھی پوری عزم و ہمت کے ساتھ جموں کشمیر کے عوام کی لامثال قربانیوں کی حفاظت میں لگے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ شبیر شاہ کی قید و بند سے ذرا بھی مایوس یا ڈرے ہوئے نہیں ہیںالبتہ اُن کی بگڑتی صحت پر ضرور تشویش میں مبتلاء ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی عدلیہ کو بھی معلوم ہے کہ شبیر شاہ کیخلاف کوئی بھی الزام ثابت نہیں کیا جاسکتا ہے لیکن سیاسی انتقام گیری کے تحت اُن کی اسیری لگاتارجاری ہے۔مقررین نے کہا کہ شبیر شاہ کی بگڑتی صحت کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ ابھی حال ہی میں ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے نیورالوجی سے متعلق اُن کا ٹیسٹ کروایا اور جیل ہی کے اندر مسلسل 14گھنٹوں تک اُن کی مانیٹرنگ کی۔ اُن کا ہالٹر ٹیسٹ اور دل کے عارضوں سے متعلق دیگر ٹیسٹ بھی ابھی حال ہی میں دہرائے گئے جن کی رپورٹ منفی آگئی۔چونکہ اس صورتحال کے باوجود حکام شبیر شاہ کو مناسب طبی امداد فراہم کرنے میں مجرمانہ لت و لعل سے کام لے رہے ہیں جس کی وجہ سے شبیر شاہ کے لاکھوں چاہنے والے فکر و تشویش میں مبتلاء ہیں۔اس لئے فریڈم پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ شبیر شاہ کی صحت کے بارے میں ہر ماہ دو بار صحت بلٹن جاری کئے جائیں گے تاکہ اُن کے چاہنے والے حقائق سے باخبررہ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ فریڈم پارٹی شبیر احمد شاہ کے ساتھ ساتھ اُن سینکڑوں قیدیوں کو بھی سلام پیش کرتی ہے جو ریاست یا ریاست سے باہر کی جیلوں میں آزادی پسندی کی سزائیں کاٹ رہے ہیں۔