سرینگر//اہل وادی کو فی الحال شبانہ سردیوں سے راحت ملتی نظر نہیں آرہی ہے اور کم سے کم درجہ حرارت میں متواتر کمی کے باعث رات کے دوران سردی کی لہر میں مزید شدت پیدا ہورہی ہے ۔بدھ اور جمعرات کی درمیانی رات لداخ کا لیہہ قصبہ منفی5.9ڈگری سیلشیس درجہ حرارت کے ساتھ سرد ترین علاقہ رہا ۔وادی اور لداخ خطے میں دوران شب سخت سردی کی لہر جاری ہے اور اس میں ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید شدت محسوس کی جارہی ہے۔کم سے کم درجہ حرارت میں بتدریج کمی واقع ہو رہی ہے اور بالخصوص رات کے دوران سخت سردی کی لہر نے اہل وادی کو مشکلات سے دوچار کر دیا ہے ۔اس صورتحال کی وجہ سے لوگوں نے گرم ملبوسات کے ساتھ ساتھ روایتی کانگڑی اور گرمی دینے والے جدید آلات کا استعمال بھی شروع کردیا ہے جبکہ سرکاری اور غیر سرکاری دفاتر میں حسب روایت بخاریوں کا استعمال شروع کر دیا گیا ہے۔گزشتہ دو دن سے اگر چہ کمزور دھوپ دیکھنے کو ملتی ہے لیکن رات میں انتہائی شدت کے ساتھ سردی محسوس کی جارہی ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق15اور16نومبر کی درمیانی شب کے دوران ریاست کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منف1.1ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا ۔اس شب کے دوران لداخ کا لیہہ علاقہ سرد ترین علاقہ ثابت ہوا جہاںرات کا کم سے کم درجہ حرارت منفی5.9ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا۔محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ اورجمعرات کی درمیانی رات جنوبی کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت0.7ڈگری سیلشیس رہا۔شمالی کشمیر کے صحت افزاء مقام گلمرگ میں رات کا کم سے کم درجہ حرارت نقطہ انجماد سے 4.5 ڈگری نیچے ریکارڈ کیا گیا۔ادھرمحکمہ موسمیات کے ایک آفیسر نے کے ایم این کو بتایا کہ مغربی ہوائیں وادی میں داخل ہونے کو ہیں جس کے نتیجے میں آنے والے دنوں میں بارشوں اور بالائی علاقوں میں برفباری کا امکان ہے۔