پلوامہ //پی ڈی پی نے پلوامہ میں آرپار تجارت کی معطلی وجماعت اسلامی پر پابندی کیخلاف اور محمد یاسین ملک کی رہائی کے حق میں ایک احتجاجی مارچ کیا۔پی ڈی پی کی جانب سے ٹاون ہال میں پارٹی ورکرس اجتماع منعقد ہوا ، جس میںبڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی؎۔ بعدمیں محبوبہ مفتی کی قیادت میںٹاون ہال سے ڈپٹی کمشنر آفس تک ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس دوران ریلی میں شامل لوگ کنٹرول لائن پر تجارت کی معطلی،جماعت اسلامی پر پابندی کیخلاف اور لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک کی رہائی کے حق میں احتجاج کررہے تھے۔احتجاج میں شامل کارکن’ گنڈہ گردی نہیں چلے گی ،ہاتھ نہ گولی سے بات بنے گی بولی سے‘ کے نعرے لگا رہے تھے۔محبوبہ مفتی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی پی لوک سبھا انتخابات ریاستی کی خصوصی پوزیشن35A کی حفاظت کیلئے لڑ رہی ہے اور ایسی کوششیں کی جارہی ہیں کہ لوگ کم تعداد میں ووٹ ڈالیں۔انہوں نے کہا کہ پی دی پی سڑکوں،بجلی کھمبوں اور پانی کی سپلائی کیلئے الیکشن نہیں لڑرہی ہے۔کانگریس کی نکتہ چینی کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ کانگریس کس طرح کہہ رہی ہے کہ وہ خصوصی پوزیشن کا دفاع کرے گی جبکہ غلام نبی آزاد نے اپنے دور اقتدار میں سینکڑوں کنال اراضی امر ناتھ شرائن بورڈ کو دیدی۔انہوں نے کہا کہ اننت ناگ میں چنائو کے دوران پی دی پی نے اپوزیشن سے سبقت لے لی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسی کوششیں کی جارہی ہیں کہ لوگ کم سے کم اپنی حق دہی کا استعمال کریں۔انہوں نے کہا کہ اگرریاست جموں کشمیر کے خصوصی دفعات کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ ہو ئی تو اس وقت ہندوستان اور جموں کشمیرکے درمیان قائم رشتہ بھی ختم ہوجائے گا۔ انہوںنے آر پار تجارت پر پابندی پر سخت غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ سے زیادہ بند راستوں کو کھولنے کے بجائے انہیں بند کیا جارہا ہے جو بد قسمتی کی بات ہے ۔محبوبہ مفتی نے سرکار سے جماعت اسلامی پر فوری طور پابندی ہٹانے اور آرپار تجارت بحال کرنے کا مطالبہ کیا ۔انہوں نے محمد یاسین ملک کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا ۔ریلی میں محمد خلیل بند،میر ظہور احمد ،مشتاق احمد شاہ، منظور گنائی ،ماسٹر عبدالغنی وغیرہ بھی شامل تھے ۔