سرینگر//حزب سپریمو سیدصلاح الدین کے بیٹے سیدشاہد پر تہاڑ جیل میں مبینہ قاتلانہ حملہ کیا گیا ہے اوروہ زخموں سے چور جیل میں بند ہے جہاں اُسے معقول طبی امداد سے بھی محروم رکھا جارہا ہے۔ ادھرشاہد کوکل پٹیالہ ہاوس عدالت میں پیش کیا گیاجب ان کا گزشتہ ریمانڈ آج ختم ہوگیا۔جج نے شاہد کے ریمانڈ میں22دسمبرتک توسیع کی۔سویہ بگ کے معززشہریوں کے ایک وفد نے ’کشمیروائر‘کے دفتر پر آکر تہارجیل میں شاہدپرکئے گئے قاتلانہ حملہ کی مذمت کی۔انہوں نے الزام لگایا کہ جیل حکام نے سبھی قواعدوضوابط کی دھجیاں اُڑاتے ہوئے جیل کے اندر21نومبر کو شاہد کی ایک گھنٹے تک مارپیٹ کی۔ان کے سر اوربازئوں پرزخموں کے نشان ہیں ۔وفد نے بتایا کہ شاہد کے وکیل کو جیل حکام نے 21نومبر کو شاہد سے ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی کیونکہ انہیں کافی زخم لگے تھے۔دوسرے روز شاہد نے وکیل کو ساراواقعہ سنایااور وہ قمیص بھی دی جوزخموں سے خون بہنے سے تربتر تھی،جو اس پر کئے گئے قاتلانہ حملے کاثبوت ہے۔وفد نے حکام سے مطالبہ کیاکہ شاہد کے کیس کو سرینگر منتقل کیا جائے اور اُسے اپنے 9برس کے جسمانی طور ناخیز بیٹے سید مفتاح سے ملنے دیا جائے ۔انہوں نے حکام کو متنبہ کیا کہ اگر شاہد کو کوئی گزند پہنچی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے جس کی ذمہ دار سرکار ہوگی۔