نئی دہلی //دلی کی عدالت نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے ہاتھوںگرفتار کئے گئے متحدہ جہاد کونسل چیئرمین سید صلاح الدین کے فرزند سید شاہد یوسف کو ایک ہفتے کی ریمانڈ پر ایجنسی کی تحویل میں دیا ہے۔این آئی اے نے منگل کو سید شاہد یوسف کو پوچھ تاچھ کیلئے نئی دلی طلب کرنے کے بعد باضابطہ طور گرفتار کرلیا۔ بدھ کوسید شاہد یوسف کودلی میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنزجج پونم اے بمبا کی عدالت میں پیش کیاگیا اور اس موقعے پر این آئی اے کے وکیل سے عدالت سے درخواست کی کہ شاہد یوسف کو مزید پوچھ تاچھ کیلئے ریمانڈ پر ایجنسی کی تحویل میں دیا جائے۔ عدالت نے سید شاہد یوسف کو ایک ہفتے کی ریمانڈ پر این آئی اے کی تحویل میں دینے کے ساتھ اتفاق کرلیا اور اب ان سے نئی دلی میں ہی مزید تفتیش کی جائے گی۔ دریں اثناء ء حزب سپریمو سیدصلاح الدین کے اہل خانہ نے ایک بیان میں کہاہے کہ شاہدیوسف کسی بھی غیرقانونی سرگرمی میں ملوث نہیں ہے بلکہ محکمہ باغبانی میں ملازمت کرتاہے ۔انہوں نے کہاکہ این آئی اے کااقدام بھارت کی اُس دیرینہ پالیسی کی ایک کڑی ہے ،جسکے تحت وہ کشمیری عوام اوریہاں کے حریت پسندوں کوہراساں اوربدنام کرنے کی ناکام کوشش کرتارہاہے۔سیدصلاح الدین کے اہل خانہ نے واضح کیاکہ اُن کے گھرکاکوئی بھی فرد28برسوں میںکبھی بھی منی لانڈرنگ جیسی سرگرمیوں میں ملوث نہیں رہاہے ۔انہوں نے کہاکہ شایدیوسف دیگرافرادخانہ کی طرح ایک پُرامن شہری ہے تاہم ہماراپوراخاندان مسئلہ کشمیرکے پُرامن اورپائیدارحل کاطرفداررہاہے ۔بیان میں کہاگیاکہ ایسے حربوں کامقصدسیدصلاح الدین کی شبیہ بگاڑنااوراُن پردبائو ڈالنے کی ناکام کوشش ہے۔ادھر جے کے ایل ایف چیئرمین محمد یاسین ملک نے اپنے ایک بیان میں سید صلاح الدین کے بیٹے شاہد یوسف شاہ کی این آئی اے کے ہاتھوں گرفتاری کو صریح سیاسی انتقام گیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ مہذب سماجوں کے اندر سیاسی مخالفین اور مخالف نظریات رکھنے یا ناجائز تسلط اور جبر کے خلاف مزاحمت کرنے والوںکے خاندانوں اور رشتہ داروںپر عذاب و عتاب نازل کرنامجرمانہ عمل تصور ہوتا ہے لیکن بھارت جو دنیا بھر میں اپنے آپ کو سب سے بڑی جمہوریت گردانتا پھرتا ہے یہاں اپنے سیاسی مخالفین اور خاص طور پر مزاحمتی خیمے کو دبانے کیلئے ظلم و جبر کے یہ ہتھکنڈے بے دریغ استعمال کرتا رہا ہے۔اس دوران حریت (ع)ترجمان نے متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ سید صلاح الدین کے فرزند سید شاہد یوسف کی بھارتی تحقیقاتی ایجنسیNIA کی جانب سے دلی میں گرفتار کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت حریت پسند قائدین کو زیر کرنے کیلئے جارحانہ رویوں سے عبارت پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ترجمان نے کہا کہ حکومت ہندوستانNIA کو کشمیریوں کیخلاف ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کررہا ہے تاہم اس قسم کی پالیسی سے یہاں کی حریت پسند قیادت اور عوام کے حوصلوں کو شکست نہیں دی جاسکتی ۔