سرینگر// حریت(ع) چیرمین میرواعظ عمر فاروق نے حریت میڈیا ایڈوائزر ایڈوکیٹ شاہد الاسلام کی ہندوستان کی تحقیقاتی ایجنسی NIAکے ذریعے انہیں سرینگر سے دلی بلا کر روزانہ صبح سے لے کر رات گئے تک ایجنسی کے دفتر میں رکھ کر پوچھ تاچھ کے نام پر انہیں ہراساں کرنے کی سخت مذمت کی ہے ۔ میرواعظ نے کہا کہ شاہد الاسلام کو صرف میرے اور مزاحمتی تحریک کے ساتھ وابستہ ہونے کیلئے تنگ طلب کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھونس اور دبائو کا حربہ استعمال میں لا کر غلبہ پانے کا طریقہ اتنہائی غیر اخلاقی اور تمام قوانین و انسانی حقوق کے منافی ہے ۔ میرواعظ نے کہا کہ شاہد ایک سچا اور ایماندار سیاسی کا رکن ہونے کے ساتھ ساتھ ایک شریف النفس انسان ہے اور کشمیر کے عوام اس امتحان کی گھڑی میں جب اس کو عوامی تحریک اور میرے ساتھ وابستہ ہونے کی سزا دی جا رہی ہے اس کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔ میرواعظ نے کہا کہ کشمیری عوام اس بات کی مذمت کرتے ہیں اور احتجاج کرتے ہیں کہ جن لوگوں نے کشمیر میں سیاسی محاذ پر شکست کھائی ہے اب اس شکست کو چھپانے کیلئے وہ انتہائی اوچھے حربوں پر اتر کر عوامی تحریک کو بدنام کرنے اور اس سے وابستہ اشخاص کو ہراساں کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔ میرواعظ نے ایجنسی کی طرف سے محمد الطاف شاہ کو بھی پوچھ تاچھ کے نام پر ہراساں کرنے کی مذمت کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ان حربوں سے نہ ہی مجھ کو اور نہ میری تنظیم کے ساتھیوں کو مبنی برحق جدوجہد سے دستبردار ہونے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔ میرواعظ نے کہا کہ میرے خانوادے اور میری تنظیم کے ارکان نے پچھلے 70برسوں بے پناہ مصائب کا سامنا کیا ہے لیکن نہ ہی ماضی میں اور نہ اب یا مستقبل میں مصائب و مشکلات سے ڈر کر ہمیں کشمیری عوام کے لئے حق و انصاف کی آواز اٹھانے سے روکا جا سکتا ہے۔ دریں اثناء میرواعظ عمر فاروق نے وادی کے مختلف علاقوں میں سرکاری فورسز کے ہاتھوں نہتے شہریوں کے قتل عام ہراسانیوں ، ماردھاڑ اور ظلم و جبر کی کاروائیوں اور آرونی میں مکانوں کی توڑ پھوڑ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہتے کشمیریوں کا خون ناحق بہانا کشمیر میں تعینات فورسز کا مشغلہ بن گیا ہے ۔