سرینگر// حریت (ع) کے ترجمان نے بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کی جانب سے زیر حراست مزاحمتی قائدین ایڈوکیٹ شاہد الاسلام، ایاز اکبر، اور فاروق احمد ڈار کو تہاڑ جیل منتقل کرنے اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ(ED) کی جانب سے سرکردہ مزاحمتی رہنما شبیر احمد شاہ کی شریک حیات سے طویل پوچھ تاچھ پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جبر و تشدد کو بنیاد بناکر کشمیریوں کی جائز اور حق و انصاف پر مبنی تحریک کو نہ تو ماضی میں دبایا جاسکا ہے اور نہ اب کے ان غیر قانونی اور غیر اخلاقی حربوں سے اس تحریک کو دبایا جاسکتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ED کی جانب سے شبیر احمد شاہ کی اہلیہ سے پوچھ تاچھ کا کوئی قانونی یا اخلاقی جواز نہیں ہے کیونکہ وہ محض اپنے شوہر کے ساتھ ملاقات کیلئے وہاں گئی تھی اور کسی عورت کو اس طرح پولیس سٹیشن میں یرغمال بنا کر اُس سے مواخذہ کرنا حقوق انسانی کے ساتھ ساتھ نسوانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کے دائرے میں آتا ہے۔ترجمان نے کہا کہ حکومت ہندوستان کشمیریوں کی تحریک آزادی کو بدنام کرنے اور مزاحمتی قیادت کو ہرساں پریشان کرنے کیلئے ہر غیر جمہوری اور غیر اخلاقی حربہ بروئے کار لا رہی ہے اور NIA اور ED کی جانب سے مزاحمتی قائدین کیخلاف جاری مہم جوئی دراصل تحریکی قیادت کی اعتباریت (Credibility)کو کم کرنے کے مذموم منصوبے کا ایک حصہ ہے ۔