شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب اسٹیفن دی میستورا نے شامی اپوزیشن دھڑوں میں اتحاد کے لیے سعودی عرب کی مساعی کا خیر مقدم کیا ہے۔اطلاعات کے مطابق بدھ کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کیامن مندوب نے کہا کہ ’شام میں تشدد کا سلسلہ جاری رہنے کے باوجود امن وامان کے قیام کے کوششیں بھی جاری ہیں۔ حالیہ عرصے میں شام میں کافی حد تک تشدد میں کمی آئی ہے‘۔دی میستورا نے بتایا کہ شامی حکومت اور اپوزیشن کیدرمیان امن بات چیت کا اگلا دور اکتوبر میں جنیوا میں ہوگا۔انہوں نے شامی رجیم پر مذاکرات میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے اور زمینی حقائق کو سمجھنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر عام ہے کہ اسد رجیم مسئلے کا فوجی حل نکالنا چاہتی ہے۔دریں اثناء اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے مندوب برائے انسانی امور اسٹیفن اوبرائن نے شام میں متحارب فریقین پر بنیادی ڈھانچے اور شہریوں کو نشانہ بنانے سے گریز پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ ادلب شہر میں جنگ بندی معاہدے پر دستخط اور بمباری میں کمی کے باوجود فضا میں کشیدگی موجود ہے۔ اوبرائن نے کہا کہ شام میں جنگی جرائم میں ملوث عناصر کے خلاف ٹھوس ثبوت فراہم کریں گے۔