سرینگر//27اکتوبر کو مبینہ طور لاپتہ ہوئے دودھ محلہ شالیمار کا 17سالہ نوجوان 8دن تک صورہ میڈیکل انسٹی چوٹ میں موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد زندگی کی جنگ ہار گیا ،مذکورہ نوجوان کو دفنانے کے موقعہ پر پر تشدد مظاہروں میں قریب 30افراد زخمی ہوئے۔مذکورہ نوجوان کے والد عبدالحمید صوفی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ 27اکتوبر کی صبح ان کا 17سالہ بیٹا قیصر حمید صوفی شالیمار بازار گیا ہوا تھا تاہم اُسے یہ پتہ نہیں تھا کہ محرم کا جلوس نکلنے والا ہے اور اس وجہ سے پولیس نے یہاں بندشیں عائد کی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی دوران میرا بیٹا وہاں سے اچانک غائب ہو گیا ۔شام دیر گئے تک جب وہ گھر نہیں لوٹا تو ہم نے اُس کی تلاش ہر ممکن جگہ پر شروع کی جبکہ رشتہ داروں کے یہاں پر بھی فون کئے لیکن اْس کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ اس سلسلے میں انہوں نے نشاط پولیس سٹیشن میں ایک گمشدہ رپوٹ درج کرائی۔اس موقعہ پر پولیس نے قیصر کی تصویر بھی مانگی اور کہا کہ انہوں ایسے کسی بھی نوجوان کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی ۔عبدالحمید نے کہا کہ ابھی ہم وہاں کھڑے ہی تھے تو شام 4بجے میرے نمبر پر ایک نا معلوم نمبر سے فون آیا اور بتایا گیا کہ آپ کے بیٹے کی لاش شالیمار میں ایک پیڑ کے نیچے پڑی ہے۔یہ سنتے ہی ہمارے ہوش اڑ گئے ہم جب اپنے بیٹے کو دیکھنے وہاں پہنچے تو وہ نیم مردہ حالت میں وہاں ایک نالی میں پڑا تھا۔ ہم نے مقامی لوگوں کی مدد نے اْسے صورہ پہنچایاجہاں وہ انتہائی نگہداشت والے واڑ میں ولٹرنیٹر پر 8روز تک رہا اور جمعہ کی شام 8بجے اُس کی موت واقعہ ہو گئی ۔عبدالحمید نے کہا کہ ہسپتال میں قیصر نے اپنے ماں کو صرف اتنا ہی بتایا کہ ماں اب میں زندہ نہیں رہوں گا کیونکہ پولیس والوں نے مجھے زہر دے دی ہے ۔عبدالحمید نے کہا کہ میرے بیٹے کی چھاتی پر مار پیٹ کے زخم لگے تھے اور ڈاکٹروں نے اْس کے معدہ سے زہر بھی نکالا تھا ۔سنیچر کو نوجوان کی آخری رسوم میں شامل لوگوں نے آزادی کے نعرے لگانا شروع کئے اور ملزمین کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ۔اس دوران مظاہرین پر فورسز نے آنسو گیس کے گولے داغے جس میں کم سے کم 30لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ بستی میں کئی ایک مکانوں کے شیشے بھی چکنا چور کر دئے گئے ۔نوجوان کے والد نے کہا کہ جب وہ اپنے بیٹے کی آخری رسومات ادا کرنے کیلئے اپنے آبائی مقبرہ عیدگاہ پہنچے تو وہاں اُن پر تین جگہوں پر پولیس نے شلنگ کی ہے ۔پولیس کا اس بارے میں کہنا تھا کہ 27اکتوبر کو نوجوان کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات اس کے گھر والوں نے پولیس کو دی تھی، جس کے بعد پولیس نے معاملے کی تحقیقات شروع کی۔پولیس نے کہا کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ نوجوان نے زہر کھا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرنے کی کوشش کی تھی اور یہی اسکی موت کی وجہ بھی بنی ۔