معتبر شاعر وہی ہے اب نگۂ عام میں
جو بتوں کے گیت گاتا ہے کھڑا اہرام میں
عصرِ نو میں شاعری کا اک یہی پیمانہ ہے
شعر کہنا ہو تو کہہ دو آپ طرزِ خام میں
کون کہتا ہے کہ رہتا ہے سماں یکساں مزاج
فرق ہے کیفِ صبح میں اور لُطفِ شام میں
کھولتا ہے وجد میں شاعر رموزِ کائنات
بانٹتا ہے اِن کو اکثر جا کے جائے عام میں
قابلِ توصیٖف دنیا میں ہے شاعر کا وجود
گو مکیٖں ہوتا ہے اکثر گوشۂ گُمنام میں
گھومتا رہتا ہے اس کا ذہن شرق و غرب میں
اک متاعِ جستجو رہتی ہے اسی کے دام میں
لکھتے لکھتے خونچکاں ہوتی ہیں اس کی انگلیاں
جانبِ قدرت یہی اس کو مِلا انعام ہے
سجدہ ریزی در پہ اسکے کررہے ہیں معتبر
گُم نگہ! عُشاقؔ کو رکھیو تو جنسِ عام میں
عُشّاق ؔکِشتواڑی
صدر انجُمن ترقٔی اُردو (ہند) شاخ کِشتواڑ
رابطہ ـ: 9697524469