سرینگر+کپوارہ // ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے شاردھا یونیورسٹی نوئیڈا(یو پی) میں کشمیری طلبہ کی مار پیٹ کا معاملہ اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ کے ساتھ اٹھاتے ہوئے اُن پر زور دیا کہ وہ ریاست میں زیر تعلیم کشمیری طلبہ کی حفاظت یقینی بنانے میں اپنا اہم رول ادا کریں۔ گورنر کی مداخلت کے بعدیوپی پولیس حرکت میں آگئی اور معاملے کی نسبت کیس درج کر کے تحقیقات شروع کردی ہے ۔ واضح رہے کہ جمعرات کو اترپریش کی شاردھا یونیورسٹی میں زیر تعلیم افغانیوں اور مقامی طلباء کے درمیان گروہی تصادم ہوا جس کے دوران مقامی طلبا نے ایک کشمیری طالب علم کی شدید مارپیٹ کی تھی۔ اس ضمن میں قریب تین سو طلباء کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔طالب علمو ں پر بلا وجہ حملہ میں خانیار سرینگر سے تعلق رکھنے والا احتشام زخمی ہوا ہے جبکہ دو طالبات زویا اور تابش واقعہ کو دیکھ کر بے ہوش ہو گئیں ۔اس حوالہ سے جب کشمیر عظمیٰ نے یو نیورسٹی کے پی آر او اجیت سنگھ سے بات کی تو انہو ں نے بتا یا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے اس بات کا سخت نو ٹس لیا ہے اور واقعہ کی تحقیقات جاری ہے ۔اس دوران شاردھا یو نیورسٹی میں جمعہ کو درس و تدریس کا کام کاج متاثر رہا اور یونیورسٹی کے ارد گرد دفعہ 144نا فذ کیا گیا جبکہ سوموار تک یونیورسٹی میں درس و تدریس کی سرگرمیاں معطل کرنیکا فیصلہ کیا گیا۔واقعہ کے حوالے سے ریاستی گورنر نے اُتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ادیتہ ناتھ کے ساتھ ٹیلیفون پربات کی اور انہیں یوپی میں زیر تعلیم کشمیری طلاب کو ہر ممکن تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ گریٹر نوائیڈاپولیس نے کیس درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہے ۔ پولیس کے ڈی ایس پی ایمت کشور شرواستو نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ اس سلسلے میں کیس درج کر دیا گیا ہے اوریونیورسٹی حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ اُن طلباء کی شناخت کر کے دیں جو اس لڑائی میں شامل تھے۔