Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
گوشہ خواتین

شادی میں تاخیر برائیوں کی جڑ سماج کی تباہی کیلئے آخر ذمہ دار کون؟

Mir Ajaz
Last updated: September 14, 2023 2:37 am
Mir Ajaz
Share
5 Min Read
SHARE
فہیم الاسلام
نکاح انسان کی فطری و طبعی ضرورت کی تکمیل ہے۔ انبیاء کرام علیہم الصلوۃ والسلام کی سنت اور افزائش نسل کا حلال و پاکیزہ ذریعہ ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالی نے ہر مرد و عورت کے دل میں دوسرے جنس کی طرف رغبت و میلان کو پیدا کیا ہے اور یہ ایک فطری امر ہے۔ اس طبعی و فطری ضرورت کی تکمیل کے لئے نکاح کو مقرر کیا۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عملی طورپر نکاح فرمایا اور اپنے فرامین کے ذریعہ بھی اس کی ترغیب دی۔ ارشاد فرمایا: ’’نکاح میری سنت ہے اور جو میری سنت سے منہ موڑے وہ مجھ سے نہیں‘‘۔ (حدیث)
دین اسلام ہمیشہ سے اعتدال اور منصفانہ زندگی گزارنے کا طریقہ رہا ہے جہاں پر دنیا کے باقی مذاہب اسلام کے اس پہلو کو بہت زیادہ مانتے ہیں۔اسلام میں مرد و عورت کا اختلاف منع فرمایا گیا ہے کیونکہ اس سے شیطان کامیاب ہو جاتا ہے اور وہی ان دونوں کا آزاد رہنا بھی ناگوار ہے جس طریقے سے دنیا کے مذاہب عورت کو ایک کالا دھبہ سمجھتے ہیں اور وسوسوں سے بھرا ہوا کھلونا سمجھتے ہیں وہی اسلام عورت کو اعلیٰ مقام فراہم کرتا ہے۔ اس کے تعلیمات میں پاکیزگی، طہارت اور عفت و حیا کو اہمیت حاصل ہیں، وہیں بشری تقاضوں کی تکمیل، نفس و روح کی تسکین اور مقصد حیات کی تعمیل و تنفیذ بھی ہے، لہذا نکاح سے متعلق اسلام میں واضح اور تفصیلی احکامات موجود ہیں۔ اس کے شرائط مقرر ہیں، حدود و قیود متعین ہیں، اصول و ضوابط کے مرتب ہیں، تاکہ پاکیزگی کے ساتھ نفس و روح کو تسکین ہو۔ اللہ تعالی کا ارشاد ہے: ’’وہی ہے جس نے تمہارے لئے تمہارے نفسوں سے جوڑے پیدا کئے، تاکہ تمھیں راحت و سکون میسر ہو‘‘۔ (سورۃ الروم)
اسلام نکاح کو اس لیے اعلی مقام دیتا ہے کیونکہ اس خاندان پروان چڑھتے ہیں اس سے خاندان وجود میں آجاتا ہے خالی نفس کی تسکین نہیں بلکہ اس سے دوسرے خاندان اور معاشرہ تیار ہو جاتا ہے۔اس سے معاشرے میں زنا کے کام رک جاتے ہیں اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ نکاح کے ذریعے تم اپنی اولاد کو طلب کرو اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص تم میں نکاح کرنے پر قادر ہو اس سے شادی کر لینی چاہیے گی۔
لیکن معاشرہ بدل گیا اس معاشرے کی سوچ و فکر بدل گئی جس معاشرے میں اخلاق کو ترجیح دینی تھی وہ اب دنیا کی باقی اشیاء کو ترجیح دی رہی ہے ایک انسان جہاں ایک لڑکی کا کردار دیکھ کر اور اس کی اسلامی اور عملی صلاحیت دیکھ کر شادی کرنا چاہیے تھا وہاں پر ایک انسان اور ہمارا معاشرہ باقی چیزوں کی طلب میں لگا ہوا ہے۔یہ بدعات ہمارے گھر سے شروع ہوجاتی اور ہمارا معاشرہ اس کے لیے بڑا ذمہ دار ہے کہ ہم ایک لڑکی کا حسن و جمال گھر کی آمدنی دیکھتے ہیں نہ کہ باقی صلاحیت۔جہاں پر سماج نے جہیز کو فروغ دیا وہی غریب گھرانوں کی لڑکیاں مہندی کے ہاتھ سجاہے گھروں میں گھٹ گھٹ کر مر رہی ہے۔نوکری اب شادی کرنی کیلیے ایک بڑا حصہ ہے اور اس کی وجہ سے بھی شادی میں تاخیر ہو جاتی ہے اور سماج بے راہ روی کا شکار ہو جاتا ہیاور وہی نوجوان میں زنا کا رواج عام ہو جاتا ہے اور اس آ۔افسوس جس دین نے ہمیں عزت دینا سکھایا وہی آج ہم اپنے اعمال سے لوگوں کی عزت نیلام کرتے ہیں۔
ہم سب کو چاہیے کہ ہم آگے آئے اور ان ساری چیزوں کے خلاف پروپیگنڈا شروع کریں۔جب تک ان ساری چیزوں کو خود اپنے گھر سے شروع نہیں کریں گے تب تک سماج میں بے حیائی اور بے راہ روی کے اعمال اور زنا کے کاموں کو فروغ دیا جائے گا اور خدانخواستہ ہمارے گھر بھی وہ آفت آ کر گر پڑے۔اس طرح ہم سب کو چاہیے آئے کہ شادی اور نکاح کو آسان بنائے تاکہ غریب گھر کی بیٹیاں بھی اپنے مہندی کے ہاتھ سجائے ہوئے اپنے گھر کی طرف روانہ ہو اور سماج میں زنا کے کاموں کو روک دیا جائے گا اور بے حیائی اور برے کاموں کو جڑ سے اکھاڑ دیا جائے گا۔
(نوٹ۔مضمون میں ظاہر کی گئی آراء مضمون نگار کی خالصتاًاپنی ہیں اور انہیںکسی بھی طورکشمیر عظمیٰ سے منسوب نہیں کیاجاناچاہئے۔)
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
ہندوستان نے امن کی بحالی کے لئے بڑے بھائی کا رول نبھایا: الطاف کالو
تازہ ترین
جنگ بندی معاہدے پر اتفاق کے بعد جموں وکشمیر کے سرحد خاموش، بازاروں میں گہماگہمی
تازہ ترین
ہندوستان جنگ نہیں چاہتا لیکن ملی ٹینسی کے بنیادی ڈھانچے پر کارروائی ضروری تھی: ڈوبھال
برصغیر
اب کشمیر معاملے کوحل کے لیے کام کروں گا: ٹرمپ
برصغیر

Related

گوشہ خواتین

عصر ِ حاضر کا انسان، حقیقت یا دکھاوا؟ قسط۔۲

May 7, 2025
گوشہ خواتین

باپ کا سایہ ۔رحمت کی چادر ہے فکروادراک

May 7, 2025
گوشہ خواتین

خاندان کی تربیت میںخواتین کا کردار معلوماتی مطالعہ

May 7, 2025
گوشہ خواتین

خواتین اپنا وقار دُنیا کے سامنے لائیں فکر انگیز

April 30, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?