Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
سپورٹس

شائنی ابراہم اولمپکس میں ہندوستانی دستے کی قیادت کرنے والی پہلی خاتون ایتھلیٹ

Mir Ajaz
Last updated: May 8, 2025 10:18 pm
Mir Ajaz
Share
10 Min Read
SHARE

یو این آئی

نئی دہلی/ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جہاں کھیلوں کوآج بڑی اہمیت حاصل ہے ۔ مایہ ناز ، عالمی شہرت یافتہ ، سنگ میل قائم کرنے والے کھلاڑی ہمارے ملک کی شان ہیں۔ ماضی قریب میں کھیلوں کے شعبے میں ہندوستان میں ایسا بھی وقت گذرا جب کھیلوں کی دنیا پر صرف مردوں کا غلبہ ہوا کرتا تھا۔خواتین اگر کھیلوں میں کبھی حصہ لیا بھی کرتی تھیں تو گھریلو میدان پر ہی اپنے ہنر کے جوہر دکھاپاتی تھیں۔ اُس دور میں اگر کوئی خاتون کھلاڑی کسی بڑے مقابلے میں حصہ لیتی تھی تو یہ اس بات کو بڑے فخر کی بات سمجھی جاتی تھی۔ ایسے میں ہندوستانی خواتین کے لیے اولمپک گیمز میں حصہ لینا بڑی بات سمجھی جاتی تھی۔وقت کی تبدیلی کے ساتھ آج ہندوستانی خواتین کھلاڑی کھیلوں کاسب سے بڑا دنگل اولمپکس میں حصہ لے کر ملک کا سر فخر سے بلند کررہی ہیں۔ انہیں چنندہ خواتین میں سے ایک شائنی ابراہم ہیں، جنہیں اولمپک گیمز میں شرکت کرنے والی پہلی ہندوستانی خاتون کا شرف بھی حاصل ہے ۔ بلاشبہ شائنی نے کھیلوں کی دنیا میں منفرد مقام حاصل کیا ہے ۔ ایتھلیٹ کھیلوں میں شائنی ابراہم ایک ایسا نام ہے جو گزرے ہوئے اس دور سے تعلق رکھتی ہیں جب ایک عام خاتون نے اولمپکس تک پہنچنے کا فیصلہ کیا اور ملک کا نام روشن کیا۔شائنی ابراہم, جن کا پورا نام شائنی کوریسنگلولنس ہے ، 8مئی 1965 کو تھوڈپوزا گاؤں، اڈوکی ضلع، کیرالہ میں پیدا ہوئیں۔ بچپن سے ہی شائنی کی ایتھلیٹک کی طرف رغبت تھی۔ انہوں نے کم عمری میں ہی ایتھلیٹس کی شروعات کردی تھی اور اس کے بعد سے انہوں نے اپنی مہارتوں پر توجہ مرکوز کرنا اور اسے بہتر بنانا شروع کر دیا تھا۔حالانکہ آزادی کے بعد بھی ایک طویل عرصے تک کھیلوں کی دنیا پر مردوں کا غلبہ رہا۔ ایسے میں اس ہندوستانی خاتون کھلاڑی شائنی جنہوں نے پہلی مرتبہ اولمپکس کا سفر کیا۔شائنی، پی ٹی اوشا اور ایم ڈی والسما نے ایک ہی اسپورٹس کلب میں تعلیم حاصل کی اور جب وہ بڑی ہوئیں تو تینوں کو این آئی پی ایس کے کوچ پی جے ڈی سلوا نے تربیت دی۔ اس کے علاوہ الفونسا کالج میں جانے سے پہلے شائنی نے اسپورٹس اسکول سے بھی تربیت حاصل کی۔ انہوں نے کوٹائم میں شمولیت اختیار کی ْاس کے بعد، وہ بی بالاچندرن نائر سے مزید تربیت حاصل کرنے کے لیے جی وی راجہ اسپورٹس اسکول، ترویندرم گئیں۔شائنی ابراہم اولمپکس میں ہندوستانی دستے کی قیادت کرنے والی پہلی خاتون ہیں۔ سال 1992 میں منعقدہ بارسلونا گیمز میں پہلی بار کسی خاتون کو ٹیم کی قیادت کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ جہاں شائنی اولمپک گیمز میں ملک کی پہلی خاتون پرچم بردار بھی تھیں۔ اس کے ساتھ وہ ملک کی پہلی خاتون پرچم بردار مانی گئیں۔شائنی 800 میٹر کی دوڑ میں قومی چیمپئن، نے 1985 میں جکارتہ میں منعقد مسلسل چھ ایشین ٹریک اینڈ فیلڈ میٹس میں ہندوستان کی نمائندگی کی۔انہوں نے چار اولمپکس اور تین ایشین گیمز میں ہندوستان کی نمائندگی کی۔ شائنی لاس اینجلس میں 1984 کے اولمپک کھیلوں میں اولمپک ایونٹ کے سیمی فائنل میں داخل ہونے والی پہلی ہندوستانی خاتون بن گئیں۔ شائنی 4×400 ریلے ٹیم کا حصہ تھیں جنہوں نے اس وقت کا ایک نیا ایشیائی ریکارڈ قائم کیا اور 1984 کے اولمپک گیمز کے فائنل تک رسائی حاصل کی۔ انہوں نے 1992 کے اولمپک کھیلوں میں ہندوستانی کھلاڑیوں کی کپتانی بھی کی۔شائنی کے کیریئر کا سب سے افسوسناک لمحہ وہ تھا جب وہ 1986 میں سیئول میں ہونے والے ایشین گیمز کے دوران نااہل قرار دی گئیں۔ وہ پہلی ہندوستانی خاتون کھلاڑی تھیں جنہیں 1992 کے بارسلونا اولمپک گیمز میں ہندوستان کے لیے پرچم بردار ہونے کا اعزاز حاصل ہوا۔ 1989 میں، شائنی کا دہلی میں ایشین ٹریک اینڈ فیلڈ میٹس میں ایک بہت ہی یادگار مقابلہ ہوا، کیوں کہ حاملہ ہونے کے باوجود شائنی نے 800 میٹر کی دوڑ میں چین کی سن سومی کو پیچھے چھوڑ دیا، لیکن سومی ایک ڈوپ ٹیسٹ میں ناکام رہی اور وہ مثبت پائی گئی۔ اس لئے شائنی کو فاتح قرار دیا گیا۔ ایشین ٹریک اینڈ فیلڈ میٹس میں، انہوں نے کل 7 گولڈ میڈل، 6 سلور میڈل اور 2 کانسے کے تمغے جیتے ۔شائنی ابراہم ولسن، جنہوں نے 1984 میں لاس اینجلس میں یہ تاریخ درج کی۔وہ دیگر خواتین کھلاڑیوں کے لیے مشعل راہ بن کر ابھریں۔ وہ اولمپک گیمز میں سیمی فائنل تک پہنچنے والی پہلی ہندوستانی ٹریک ایتھلیٹ بن گئیں، شائنی 800 میٹر ریس میں 2,04.09 کے وقت کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہی۔ انہوں نے 1985 کے ایشین گیمز میں 800 میٹر کا گولڈ میڈل جیتا تھا۔ شائنی نے اپنے اسپورٹس کیریئر میں متعدد ریکارڈ بنائے ۔اولمپکس کے سیمی فائنل تک پہنچنے والی پہلی ہندوستانی خاتون بن کر، وہ ایشین ٹریک اینڈ فیلڈ میٹ، نئی دہلی میں دو منٹ سے بھی کم وقت میں 800 میٹر کی دوڑ لگانے والی پہلی خاتون بھی بن گئیں۔ شائنی 1984 میں لاس اینجلس، 1988 میں سیول، 1992 میں بارسلونا اور 1996 میں اٹلانٹا میں منعقدہ چار اولمپک گیمز میں شریک رہی ہیں۔ وہ 1992 میں ہندوستانی دستے کی کپتان تھیں، اور تین ایشین گیمز میں باضابطہ طور پر ہندوستان کی نمائندگی بھی کر چکی ہیں۔ شائنی نے 75 سے زائد مرتبہ ہندوستان کی نمائندگی کی ہے اور ملک کے لیے تینوں تمغے اور مختلف ایوارڈز اپنے گھر لائیں ہیں۔ انہوں نے ساؤتھ ایشین فیڈریشن کے مقابلوں سے کل 18 گولڈ میڈل اور 2 سلور میڈل حاصل کیے ، جن میں اس نے سات بار حصہ لیا۔آج جس طرح ہندوستانی خواتین کھیلوں میں جوش و خروش سے حصہ لے رہی ہیں اور قومی اور بین الاقوامی مقابلوں میں بھی تمغے جیت رہی ہیں۔ اگر کھیلوں سے متعلق یہ بات کہی جائے کہ یہ سب شائنی ابراہم جیسی اسپورٹس خواتین کی وجہ سے ممکن ہوا ہے تو غلط نہ ہوگا۔ جبکہ شائنی اولمپک گیمز کے سیمی فائنل میچ تک پہنچنے والی پہلی ہندوستانی خاتون کھلاڑی تھیں، اولمپکس میں ہندوستانی تاریخ کی پہلی خاتون پرچم بردار تھیں اور انہوں نے ایشین چمپئن شپ میں گولڈ میڈل بھی جیتا تھا۔شائنی نے سال 1985 جکارتہ ایشین چیمپئن شپ میں 800 میٹر مقابلہ میں طلائی تمغہ جیتا اور 400 میٹر میں کانسہ کا تمغہ جیتا۔ سال 1991 میں 400 میٹر مقابلے ایشن چیمپئن شپ میں کوالا لمپور میں گولڈ میڈل اور 4100x میٹر مقابلے میں بھی کوالا لمپور گولڈ میڈل جیتا۔ 1991 میں ہی 800 میٹر مقابلہ میں انہوں نے کوالالمپور میں چاندی کا تمغہ جیتا۔ پھر منیلا 1993 ایشن چیمپئن شپ میں چاندی کا ، 1995 میں جکارتہ میں منعقد 4100x میٹر مقابلے میں چاندی کا ، 400 میٹر کے مقابلے میں کانسہ کا اور پھر 800میٹر کے مقابلے میں بھی کانسہ کا تمغہ جیتا۔ ایشن گیمز میں 1986 میں سیول میں 4100x میٹر مقابلے میں گولڈ، 400 میٹر میں کانسہ ، 1994 میں ہیروشیما میں 4100x میٹر مقابلے میں سلور اور 800 میٹر مقابلے میں کانسہ کا تمغہ جیتا۔ انہیں سال 1984 میں ارجن ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔ پھر انہیں 1991 میں چینی حکومت کی جانب سے کھیلوں میں شاندار کارنامے پر چینی صحافی ایوارڈ ملا۔ سال 1998 میں انہیں پدم شری سے نوازا گیا، جو ہندوستان کا چوتھا سب سے بڑا شہری اعزاز ہے ۔ اسی برس انہیں 1998 میں برلا ایوارڈ سے نوازا گیا۔ سال 2002 میں، انہیں یونیسیف، لاس اینجلس نے اعزاز سے نوازا اور ایشیا کی جانب سے ایک مقالہ پیش کیا۔ سال 2009 میں، انہیں دہلی میں سی این این آئی ی این کی طرف سے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ سال 2012 میں، انہیں چنئی میں جے ایف ڈبلیو اچیور ایوارڈ سے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ سال 2012 میں، انہیں سن نیٹ ورکس فار ویمن ان اسپورٹس کی جانب سے لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔شائنی نے سابق بین الاقوامی تیراک اور ارجن ایوارڈ یافتہ چیرین ولسن کے ساتھ شادی کی۔ شادی کے بعد شائنی نے کھیلوں میں واپسی کی اور کئی ریکارڈ اپنے نام کئے ۔ جس کی وجہ سے وہ آج بھی یاد کی جاتی ہیں۔ اسی وجہ سے شائنی کھیلوں کی دنیا کا ایک بڑا نام ہے ، جس نے خواتین کو اولمپکس تک پہنچنے کی ترغیب دی۔ان کی کامیابی اور کھیل میں شراکت کو کبھی بھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔

Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
تعطیلات میں توسیع کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں، موسمی صورتحال پر گہری نظر ، حتمی فیصلہ کل ہوگا: حکام
تازہ ترین
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی سری نگر میں عاشورہ جلوس میں شرکت
تازہ ترین
پونچھ میں19سالہ نوجوان کی پراسرار حالات میں نعش برآمد
پیر پنچال
راجوری میں حادثاتی فائرنگ سے فوجی اہلکار جاں بحق
پیر پنچال

Related

سپورٹس

ڈیورنڈ کپ ٹورنامنٹ مرمو نے ٹرافیوں کی نقاب کشائی کی

July 4, 2025
سپورٹس

گوکیش نے ایک بار پھر میگنس کو ہرایا

July 4, 2025
سپورٹس

شبھمن گل نے اپنی تاریخی 269 رن کی اننگز کے دوران کئی ریکارڈ توڑے

July 4, 2025
سپورٹس

بصارت سے محروم افراد کیلئے نمائشی میچ سبحان سٹیڈیم سوپور میں منعقد

July 4, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?