بیجنگ// چین نے خبردار کیا ہے کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی جانب سے پاک چین اقتصادی راہداری کو حمایت دینے کے بعد کسی بھی ملک کو اس میں رخنہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور اگر سلک روڑ میں کوئی ملک حائل ہونے کی کوشش کرے گا تو سلامتی کونسل میں اسکے خلاف کارروائی کی جائے گی۔دوسری جانب چین کا کہنا ہے اگر بھارت نے اسکے مفادات کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو وہ اپنے مفادات کے دفاع میں بھارت سے بھی لڑے گا۔ چین نے کہا ہے کہ بھارت دیگر پڑوسیوں نیپال ، سری لنکا اور بوٹان کے ساتھ دوستی کی کوششوں کو نظر انداز کررہا ہے۔ گولبل ٹائمز میں چھپے مضمون میں کہا گیا ہے کہ یہ بھارت ہے جو جنوبی ایشیاء اور بحر ہند میں سخت موقف اختیارکئے ہوئے ہے۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ یہ بھارت کی بے قراری ہے کہ وہ ایشیاء میں چین کے بڑھتے اثر ورسوخ کو برداشت نہیں کر پاتا ۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ چین اور بوٹان میں بہتر سفارتی تعلقات اس لئے پیدا نہیں ہوپارہے ہیں کیونکہ بوٹان پر بھارت اقتصادی اور سیاسی طور پر قابو کئے ہوئے ہے۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی وجہ سے سری لنکا اور نیپال کے ساتھ بیجنگ کے تعلقات بھی متاثر ہورہے ہیں۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ سری لنکا اور نیپال تعلقات میں توازن برقرار رکھنے کوشش کررہے ہیں مگر نئی دلی انکے اس توازن کو بھی چین حمایت پالیسی قرار دے رہا ہے۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ اُمید کی جارہی ہے بھارت خطے میں ہم جہت ترقی کیلئے چین اور دیگر ممالک کی کوششوں کو سمجھے گا۔مگر نئی دلی ایسا نہیں سمجھتی ہے۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ اگر بھارت نے ایسی کوشش جاری رکھیں تو چین کو واپس اپنے مفادات کے دفاع میں لڑنا ہوگا کیونکہ چین کے بڑے مفادات کو زک پہنچے گا۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ جب بھارت کے کسی پڑوسی ملک کے بڑے لیڈران چین کا دورہ کرتے ہیں تو بھارتی میڈیا کہتا ہے کہ بھارت انہیں کھو رہا ہے اور اسکو بھارت کیلئے ایک بڑا خطرہ قرار دے رہے ہیں۔