نئی دہلی//کانگریس صدر راہل گاندھی نے رافیل معاملے سے منسلک دستاویز یکجا کررہے مرکزی تفتیشی بیورو(سی بی آئی)کے ڈائیریکٹر آلوک ورما کو زبردستی رخصت پر بھیجنے کے فیصلے کو وزیراعظم مودی کی گھراہٹ قراردیا اور کہا کہ وہ غیر آئینی اقدامات اٹھا رہے ہیں جس سے ملک اور آئین خطرے میں ہے ۔کانگریس صدر نے بدھ کو کہا کہ مسٹر مودی نے جس طرح سے سی بی آئی ڈائیریکٹر کو زبردستی چھٹی پر بھیجا ہے اس سے انہوں نے واضح کردیا کہ رافیل سودے سے منسلک گھوٹالے کے آس پاس آنے کی کوشش جو بھی کرے گا اسے ختم کردیا جائے گا اور اسے کہیں کا نہیں چھوڑیں گے ۔مسٹر گاندھی نے ٹویٹ کیا ''سی بی آئی چیف آلوک ورما رافیل گھوٹالے کے کاغذات یکجا کررہے تھے ۔انہیں زبردستی چھٹی پر بھیج دیا گیا۔وزیراعظم کا پیغام ایک دم صاف ہے ،جو بھی رافیل کے آس پاس آئے گا،ہٹا دیا جائے گا،مٹا دیا جائے گا۔ملک اور آئین خطرے میں ہے ۔''اس سے پہلے کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے یہاں کپارٹی کی باقاعدہ پریس بریفنگ میں کہا کہ مودی حکومت نے سی بی آئی ڈائیریکٹرکو غیر قانونی طریقے سے ہٹایا ہے اور وہ ملزم کو بچانے میں مصروف ہے ۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت سی بی آئی کا غلط استعمال کررہی ہے اور کانگریس اس کی اس کوشش کی مذمت کرتی ہے ۔مسٹر سنگھوی نے الزام لگایاکہ حکومت منصفانہ ،آزادانہ اور بے خوف ہوکرکام کرنے والے افسران سے گھبرا رہی ہے اس لئے وہ چن چن کر ایماندار افسران کے خلاف کارروائی کررہی ہے ۔ کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے کہاکہ مودی حکومت نے سی بی آئی کے ڈائرکٹر کو غلط اور غیرقانونی طریقہ سے ہٹایا ہے اور وہ ملزم کو بچانے میں مصروف ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی حکومت سی بی آئی کا غلط استعمال کررہی ہے اور کانگریس اس کی اس کوشش کی مذمت کرتی ہے