عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//صدر جمہوریہ دروپدی مرمو، ملک کی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر، کو بدھ کے روز آپریشن سندورکے بارے میں باضابطہ طور پر بریفنگ دی گئی جو کہ انسداد دہشت گردی کے خلاف ایک اعلیٰ مشن تھا۔ جس کے بعد انہوں نے مسلح افواج کی غیر متزلزل بہادری اور مشترکہ عزم کی تعریف کی۔راشٹرپتی بھون میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں، چیف آف ڈیفنس اسٹاف، جنرل انیل چوہان ، چیف آف آرمی اسٹاف، جنرل اوپیندر دویدی، چیف آف دی ایئر اسٹاف، ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ، اور بحریہ کے سربراہ ایڈمرل دنیش کے ترپاٹھی نے آپریشن کا تفصیلی جائزہ پیش کیا۔میٹنگ میں آپریشن سندور کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی، جسے دفاعی حکام نے سرحد اور سٹریٹجک تھیٹروں کے ساتھ بڑھتے ہوئے خطرات کا ایک اہم جواب قرار دیا ہے۔ حکومتی بریفنگ میں اسے “اہم کامیابی” کے طور پر سراہا گیا ہے۔ادھرچیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل نے آرمی چیف، نیوی چیف اور ایئر چیف مارشل کے ساتھ بدھ کو آپریشن سندور کے کامیاب انعقاد پر ہندوستانی مسلح افواج کی اعلیٰ قیادت کو براہ راست نقطہ نظر فراہم کیا۔اس بات چیت کے دوران آپریشن کے دوران حاصل ہونے والی تینوں ونگوں کی ہم آہنگی کے بارے میں بصیرت پر غور کیا گیا۔سٹریٹجک رہنمائی، اور نئے دور کے ملٹی ڈومین آپریشنز کی کامیاب تکمیل، جوائنٹنس اور انٹیگریشن کی غیر معمولی کارکردگی کے ساتھ، تجربہ کاروں اور تھنک ٹینکس کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا۔بھارت نے 22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے کے فیصلہ کن فوجی جواب کے طور پر 7 مئی کو آپریشن سندور شروع کیا۔ ہندوستانی مسلح افواج نے پاکستان اور پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا۔اس حملے کے بعد، پاکستان نے لائن آف کنٹرول اور جموں و کشمیر کے پار سرحد پار سے گولہ باری کے ساتھ ساتھ سرحدی علاقوں میں ڈرون حملوں کی کوشش کی، جس کے بعد بھارت نے ایک مربوط حملہ کیا اور پاکستان کے 11 ایئر بیسز کے ریڈار انفراسٹرکچر، مواصلاتی مراکز اور ہوائی اڈوں کو نقصان پہنچایا۔اس کے بعد، 10 مئی کو، بھارت اور پاکستان کے درمیان دشمنی کے خاتمے کے بارے میں مفاہمت کا اعلان کیا گیا ۔