حسین محتشم
پونچھ// سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کی 38 ویں بٹالین کی ایک ٹیم نے، مقامی پولیس کے ساتھ پی ایس پونچھ کے تحت کھڑری کرماڑہ اور گلپور گاؤں کا دورہ کیا۔ اس دورے کا مقصد حالیہ پاکستانی گولہ باری سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینا اور متاثرہ دیہاتیوں کو فوری امداد فراہم کرنا تھا جن کے مکانات شدید متاثر ہوئے ہیں۔اس دوران ہزاری لال، کمانڈنٹ، نیرج رانااسسٹنٹ کمانڈنٹ، انسپکٹر ایم ایس راوت، اور 38 بلین سی آر پی ایف پونچھ کے انسپکٹر کرشن لال نے مقامی پولیس کے اہلکاروں ساتھ سرحدی برادریوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے مربوط انداز کا مظاہرہ کیا۔ اپنے دورے کے دوران، سی آر پی ایف اور پولیس اہلکاروں نے گاؤں والوں سے براہ راست بات چیت کی، ان کے دردناک تجربات اور ان کے گھروں کو ہونے والے وسیع نقصان کی وجہ سے درپیش چیلنجوں کو سنا۔ صورتحال کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے، ٹیم نے رہائشیوں میں اشیائے خوردونوش اور انتہائی ضروری ادویات تقسیم کیں۔ یہ اقدام سرحد پار سے ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں مشکلات سے دوچار ہونے والوں کو سکون اور عملی مدد فراہم کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ افسروں نے بتایاہمارا مقصد شہریوں کی ضرورت کے وقت ان کے ساتھ کھڑا ہونا ہے۔انہوں نے کہا گھروں کو پہنچنے والا نقصان بہت زیادہ ہے، اور ہم یہاں اس بات کو یقینی بنانے کے لئے موجود ہیں کہ انہیں فوری مدد ملے۔انہوں نے کہا کہ ہم مزید مدد فراہم کرنے اور ان کی بازیابی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے مقامی حکام کے ساتھ ہم آہنگی جاری رکھیں گے۔متاثرہ دیہات، خاص طور پر کھڑی کرمارہ اور گلپور، سرحد پار سے بلا اشتعال گولہ باری کا شکار ہوئے ہیں، جس سے رہائشی املاک کو نمایاں ساختی نقصان پہنچا ہے اور وہاں کے باشندوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ سی آر پی ایف اور مقامی پولیس کے فوری ردعمل کو گاؤں والوں نے بڑے پیمانے پر سراہا، جنہوں نے بروقت امداد کے لیے شکریہ ادا کیا۔ یہ مشترکہ کوشش نہ صرف سرحدوں کی حفاظت بلکہ تنازعات سے متاثرہ علاقوں میں شہری آبادی کو اہم انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے سیکورٹی فورسز کے عزم کو اجاگر کرتی ہے۔ حکام نے متاثرہ خاندانوں کی بحالی کے لیے کام کرنے اور ان کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے اپنے عہد کا اعادہ کیا۔