عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//سی آئی ایس ایف نے ایک بڑا تاریخ ساز قدم اٹھایا ہے۔ مرکزی صنعتی سلامتی فورس نے اعلان کیا کہ اس نے اپنی پہلی خواتین کمانڈو ٹیم قائم کر دی ہے۔سی آئی ایس ایف نے اپنی پہلی خواتین کمانڈو ٹیم شروع کر دی ہے۔ یہ سننا ہی ایک مثبت پیغام ہے کہ اب صرف خواتین کے بااختیار بنانے کی بات نہیں ہو رہی بلکہ عملی طور پر تبدیلی نظر آنے لگی ہے۔ خواتین کمانڈوز کو ایئرپورٹس اور دیگر حساس یونٹس میں تعینات کیا جائے گا۔اس کے تحت تقریباً 100 خواتین سی آئی ایس ایف جوانوں کو خاص تربیت دی جائے گی، جیسے کہ جسمانی فٹنس اور ہتھیار چلانا،دباؤ میں فائرنگ کی مشق،برداشت بڑھانے والے سخت عملی کورس،جنگل میں زندہ رہنے کی ٹریننگ،48 گھنٹے کے مشق، جس میں مشکل حالات میں ٹیم ورک اور فیصلہ کرنے کی صلاحیت کو پرکھا جائے گا۔یہ تربیت خواتین کو سلامتی کی فرنٹ لائن میں اور بھی مضبوط بنائے گی۔ خواتین کمانڈوز کی یہ ٹریننگ مدھیہ پردیش کے بڑواہ واقع ریجنل ٹریننگ سینٹر میں شروع ہو چکی ہے۔ یہ کورس 8 ہفتوں کا ہوگا، جو انہیں کوئیک ریسپانس ٹیم اور اسپیشل ٹاسک فورس میں کام کرنے کے قابل بنائے گا۔ پہلا بیچ 30 خواتین پر مشتمل ہے جو مختلف ایئرپورٹس پر تعینات ہیں، اور یہ 11 اگست سے 4 اکتوبر 2025 تک تربیت لیں گی۔ دوسرا بیچ 6 اکتوبر سے 29 نومبر 2025 تک ٹریننگ کرے گا۔فی الحال سی آئی ایس ایف میں کل فورس کا تقریباً 8 فیصد خواتین ہیں، یعنی 12,491 خواتین اہلکار خدمت میں ہیں۔ جبکہ سی آئی ایس ایف میں کل 1.70 لاکھ سے زیادہ جوان ہیں جن کا بنیادی کام 69 ایئرپورٹس، دہلی میٹرو اور کئی سرکاری و نجی اداروں کی حفاظت کرنا ہے۔
ہدف طے کیا گیا ہے کہ سال 2026 تک 2,400 مزید خواتین کی بھرتی کی جائے گی تاکہ فورس میں کم از کم 10 فیصد نمائندگی کو یقینی بنایا جا سکے۔