جموں// ریاستی گوردوارہ پربندھک بورڈ کے سابق چیئر مین اور سکھ یونائٹیڈ فرنٹ کے چیئر مین ایس ایس وزیر نے کہا ہے کہ کشمیریوں کو بھی ملک کے دیگر شہریوں کی طرح ہر قسم کے حقوق حاصل ہونے چاہئیں۔دہلی میں بیٹھے حکمران ملک کے سیکولر کردار کو مسخ کرنے کے ساتھ ساتھ آئین کی رو سے ملے بنیادی حقوق کو سلب کرنے پر کمر بستہ ہیں تاہم سکھ طبقہ کسی بھی قیمت پر ملک کے سیکولر تانے بانے کے ساتھ کسی کو کھلواڑ کرنے کی اجازت نہیں دے گا ۔وہ متعدد سکھ تنظیموں کے زعماء کے ہمراہ یہاں منعقدہ ایک پریس کانفرنس سے خطا ب کر رہے تھے جس میں شرومنی اکالی دل، بھائی کنہیا نشکام سیوا سوسائٹی، آل انڈیا سکھ سٹوڈنٹس فیڈریشن ، سکھ ویلفیئر سوسائٹی ، ڈسٹرکٹ گوردوارہ پربندھک کمیٹی جموں، سکھ نوجوان سبھا کے نمائندے بھی موجود تھے۔ سکھ لیڈران نے کشمیریوں کے ساتھ ہندوستان کے مختلف حصوں ، بالخصوص بی جے پی حکومت والی ریاستوں میں ہونے والے ظلم و زیادتیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا حال ہی میں راجستھان کی میواڑ یونیورسٹی میں رونما ہونے والا واقعہ اس کی ایک زندہ مثال ہے ۔ وزیر نے کہا کہ اتر پردیش میں کشمیریوں کو ریاست چھوڑ کر جانے کے حوالہ سے بینرآویزاں کئے گئے ہیں جو حالات کی سنجیدگی کا پتہ دیتے ہیں۔ انہوں نے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کی طرف سے کشمیریوں کو ملک کے شہری قرار دینے اور تمام ریاستوں کو ایڈوائزری جاری کرنے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے عیاں ہوتا ہے کہ مرکزی سرکار نے شر پسند عناصر کو کھل کھیلنے کی اجازت دے رکھی ہے تا کہ وہ اقلیتوں کو ہراساں کر کے اپنے ہندوتو ایجنڈاکو آگے بڑھا سکیں۔ وزیر نے کہا کہ گائو رکھشا کے نام پر ہونے والی غنڈہ گردی کرنے والوں کو بی جے پی اور آر ایس ایس کی پشت پناہی حاصل ہے جس سے ان کے مستقبل کے عزائم کا بخوبی اندازہ لگایا جا سکتا ہے ۔ سکھ تنظیموں نے ملک کے اکثریتی کردار کو بچانے کیلئے ملک گیر تحریک شروع کرنے کا انتباہ دیتے ہوئے ویدوں اور پرانوں میں دئیے گئے محبت ، اخوت اور بھائی چارہ کے پیغام کو عام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے تمام سیکولر اور ترقی پسند طاقتوں سے اپیل کی کہ وہ اس نازک وقت میں متحد ہو کر فرقہ پرست عناصر کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں تا کہ ان کے مذموم عزائم کو ناکام کیا جا سکے