محمد تسکین
بانہال //جموں سرینگر ریل سروس کو براہ راست شروع کرنے کا خواب جلد ہی شرمندہ تعبیر ہونے والا ہے اور اس اہم کارنامے کو انجام دینے کیلئے شمالی ریلوے حکام کی طرف سے جموں ڈویژن میں ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کو مکمل کرنے کا کام آخری مرحلے میں ہے اور اس مہینے کے آخر تک اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔شمالی ریلوے کی طرف سے حال ہی میں ریلوے ڈویژن جموں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے اور جموں سے سرینگر تک براہ راست وندے بھارت ٹرین چلانے کی اہم پیش رفت کو ممکن بنانے کیلئے صوبہ جموں میں ریلوے لائنوں ، ریل پلیٹ فارمز اور ریلوے سٹیشنوں کی از سر نو تعمیر اور توسیع کاکام دن رات کی بنیادوں پر جاری ہے۔جموں سے سرینگر تک براہ راست ریل سروس ریل نیٹ ورک میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوگا اور جموں وکشمیر کے اقتصادی اور سماجی ڈھانچے کو بھی نئی جہت ملے گی اور لوگ محفوظ ، آرام دہ ، بلاخلل اور متبادل ٹرانسپورٹ کی سہولیات سے براہ راست فائدہ اٹھائیں گے ۔ ریلوے حکام نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اس وقت ویشنو دیوی ریلوے سٹیشن کٹرہ اور سرینگر کے درمیان وندے بھارت ریل سروس ہزاروں مسافروں کیلئے بہترین سفر کی ساتھی بنی ہوئی ہے اور ریلوے حکام جموں اور سرینگر کے درمیان براہ راست ریل آپریشنز شروع کرنے کیلئے ضروری کام انجام دے رہے ہیں اور اس مہینے یا اس سال کے ختم ہونے سے پہلے جموں اور سرینگر کے درمیان وندے بھارت ٹرین کو وسعت دی جائیگی ۔ انہوں نے کہا اگست اور ستمبر کے مہینے میں تباہ کن بارشوں اور سیلابی ریلوں کی کیوجہ سے کٹرہ ۔ جموں اور کٹھوعہ کے درمیان ریلوے لائینوں کو نقصان پہنچا تھا اور ٹرین سروس کو براہ راست کشمیر تک لیجانے کے جاری تعمیر و ترقی کے کام بھی متاثر ہوئے تھے ۔
اس اہم پیش رفت کے حوالے سے بات کرنے پر ڈویزنل ریلوے منیجر جموں ریلوے ڈویژن وویک کمار نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ جو ریل سروس اسوقت کٹرہ اور سرینگر کے درمیان چل رہی ہے اسے جموں تک لانے اور جموں سے سرینگر تک براہ راست وندے بھارت ریل سروس شروع کرنے کے منصوبے پر کام جاری ہے اور اس سروس کو شروع کرنے کیلئے ریلوے کے بنیادی ڈھانچے اور دیگر حفاطتی اہمیت کے کاموں کو انجام دیا جا رہا ہے ۔وویک کمار نے مزید بتایا کہ اس مہینے کے آخر تک جموں ڈویژن کے تمام ضروری تعمیراتی کام مکمل کئے جائینگے اور اس کے بعد وندے بھارت ریل سروس کو جموں اور سرینگر کے درمیان براہ راست شروع کرنیکی مزید کاروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال جموں اور سرینگر کے درمیان صرف وندے بھارت ریل سروس ہی چلے گی۔ واضح رہے کہ جموں اور بارہمولہ کے درمیان 324 کلومیٹر طویل ریلوے لائن میں سے بارہمولہ سے بانہال تک کا سکیشن 2013 سے قابل استعمال ہے جبکہ جغرافیائی لحاظ سے دشوار بانہال اور کٹرہ کے درمیان111کلومیٹر سیکشن کو مکمل کرنے کیلئے مزید 11سالوں کا طویل وقت لگا اور 2024 میں بانہال اور سنگلدان کے درمیان اور جون 2025 میں سنگلدان اور کٹرہ کا سکیشن وزیر اعظم نریندر مودی کے ہاتھوں عوام کے نام وقف کیا گیا ہے۔بانہال اور کٹرہ کے درمیان 111 کلومیٹر ریلوے لائین میں سے قریب98 کلومیٹر سرنگوں پر مشتمل ہے جس میں ملک کا سب سے لمبا ریلوے ٹنل ضلع رام بن میں اور دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل ریاسی ضلع میں واقع ہے ۔ اس کے علاوہ بانہال ۔ کٹرہ سیکشن میں 49 چھوٹے بڑے ریلوے پل تعمیر کئے گئے ہیں جن کی مجموعی لمبائی سات کلومیٹر سے کچھ زیادہ ہے۔ان ریلوے پلوں میں چار بڑے پل خاصی اہمیت کے حامل ہیں جن میں چناب پل ، انجی کھڈ نالہ پل ، پل نمبر 220 اور بکل میں واقع ریلوے پل نمبر 224 شامل ہیں اور انجینئرنگ کے شاہکار یہ چاروں ریلوے پل ضلع ریاسی میں واقع ہیں ۔