عظمیٰ نیوز سروس
جموں //بی جے پی کے قومی جنرل سیکر یٹری اور جموں و کشمیر کے پارٹی انچارج ترون چْگ نے این سی کے نائب صدر عمر عبداللہ سے سوال کیا کہ انہوں نے جموں و کشمیر میں لوک سبھا انتخابات کے انعقاد سے قبل شکست تسلیم کیوں کی۔بھاجپا سنیئر لیڈر نے سوال کیا کہ جب لوک سبھا انتخابات ہونا باقی ہیں تو عمر عبداللہ کو اپنی شکست کا احساس کیوں ہوا؟ انہوں نے کہا کہ این سی لیڈر عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں۔بھاجپا کے قومی جنرل سیکر یٹری نے کہا کہ ’’بی جے پی کے پاس اے، بی یا سی ٹیمیں نہیں ہیں، کیوں عمر عبداللہ بہانے بنا رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ این سی جیسی علاقائی پارٹیوں کو عوام میں بے نقاب ہونے کے بعد جموں و کشمیر کے لوگوں نے بری طرح مسترد کر دیا ہے۔ موصوف نے کہا کہ این سی کے نائب صدر نے جموں و کشمیر کے لوگوں کے مزاج کو جان لیا ہے۔ جنہوں نے اپنی معمولی سیاست کے لئے جموں و کشمیر میں موت اور تباہی مچا دی ہے۔ بھاجپا لیڈر نے کہا کہ آرٹیکل 370 کے بعد سے جموں و کشمیر بالخصوص وادی کشمیر کے نوجوان تبدیلی چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ این سی لیڈر کو فوج، بی ایس ایف، سی آر پی ایف، جموں و کشمیر پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیوں کو نشانہ بنانے کی عادت پڑ گئی ہے جو اپنے خون پسینے سے ملک کی خودمختاری اور سالمیت کی حفاظت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ عمر عبداللہ ان لوگوں کو نشانہ بنا رہے ہیں جو ان کی اور پوری قوم کی حفاظت کرتے ہیں۔ جونیئر عبداللہ اگست 2019 کے بعد جموں و کشمیر کے امن، خوشحالی اور ترقی سے ناخوش ہیں۔ اب وہ تنازعہ کو ہوا دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این سی، پی ڈی پی اور دیگر سیاسی جماعتیں وادی میں پرامن ماحول کو پٹڑی سے اتارنے کی کوشش کر رہی ہیں تاہم وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت وادی میں خون کی ہولی کا باعث بننے والے تمام طریقوں کو روکنے کے لئے پرعزم ہے۔