عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//ریاستی تحقیقاتی ایجنسی(ایس آئی اے) کشمیر نے ملی ٹینسی کی ایک جاری سازش کیس کے سلسلے میں اتوار کو پورے جنوبی کشمیر میں 20 مقامات پر تلاشی لی۔ بیان کے مطابق، یہ چھاپے ملی ٹینسی کے ساتھیوں اور اوور گرانڈ ورکرز کی بڑھتی ہوئی نگرانی کے درمیان ہوئے ہیں جو مبینہ طور پر پاکستان میں مقیم ہینڈلرز کے لیے راستے کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق، تکنیکی نگرانی سے یہ بات سامنے آئی تھی کہ خطے میں کئی سلیپر سیل سرحد پار سے ملی ٹینسی کے ہینڈلرز سے براہ راست رابطہ کر رہے ہیں۔ یہ سیلز انڈین سیکورٹی فورسز اور اہم تنصیبات سے متعلق حساس اور اسٹریٹجک معلومات کو انکرپٹڈ میسجنگ پلیٹ فارم جیسے واٹس ایپ، ٹیلی گرام اور سگنل کا استعمال کرتے ہوئے منتقل کرتے ہوئے پائے گئے۔عہدیداروں نے بتایا کہ مشتبہ افراد کالعدم تنظیموں جیسے لشکر طیبہ اور جیش محمد کے کمانڈروں کے کہنے پر آن لائن بنیاد پرست پروپیگنڈہ پھیلانے میں بھی ملوث تھے۔ یہ چھاپے کیس ایف آئی آر نمبر 01/2025 کے تحت مارے گئے، جو غیر قانونی سرگرمیاں(روک تھام) ایکٹ کے سیکشن 13، 17، 18، 18-B، 38، اور 39 سمیت پولیس اسٹیشن CI/SIA کشمیر کی مختلف دفعات کے تحت درج کیے گئے تھے۔ آپریشن کے دوران اہم اشتعال انگیز مواد برآمد کیا گیا اور متعدد مشتبہ افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا۔