سرینگر// چیف سیکرٹری بی بی ویاس نے مرکزی معاونت والی سکیموں کی تیز تر اور موثر عمل آوری کو یقینی بنانے کے لئے وقت پر یوٹیلائیزیشن سرٹیفکیٹ داخل کرنے کی اہمیت کو اُجاگر کیا ہے۔سیکرٹریوں کی کمیٹی کی ایک میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے انتظامی سیکرٹریوں پر زور دیا کہ وہ پروجیکٹوں کے اعتبار سے یہ اسناد داخل کریں تا کہ رقومات کو بروئے کار لانے میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جاسکے۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ محکمہ خزانہ نے فروری2017 ءمیں ریونیو اور کیکپس بجٹ کے تحت50 فیصد رقومات واگذار کیں تا کہ زمینی سطح پر مختلف ترقیاتی کاموں کو وقت پر شروع کیا جاسکے۔ترقیاتی منظر نامے پر ہورہے اخراجات کی صورتحال کا جائیزہ لیتے ہوئے چیف سیکرٹری نے انتظامی سیکرٹریوں سے کہا کہ وہ30 جون2017 تک کا سٹیٹمنٹ ایک ہفتہ کے اندر اندر داخل کرائیں۔چیف سیکرٹری نے اس موقعہ پر وزیر اعلیٰ کی جانب سے کئے گئے وعدوں کے تحت ہاتھ میں لئے گئے کاموں کی پیش رفت کا بھی جائیزہ لیا اور انتظامی سیکرٹریوں کو ہدایت دی کہ وہ اُن ہدایات پر عمل کریں جو وزیر اعلیٰ نے اپنے دوروں کے دوران دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں کاروائی رپورٹ ترجیحی بنیادوں پر منصوبہ بندی محکمہ کو پیش کی جانی چاہئے۔بی بی ویاس نے اس موقعہ پر انتظامی سیکرٹریوں کے ساتھ وہ معاملے بھی اجاگر کئے جو10 جولائی2017 کو نئی دہلی میںوزیر اعظم کی صدارت والی میٹنگ میں اُبھارے گئے تھے۔ انہوں نے بیرون ریاست کی کئی ریاستوں کے کئی اہم ماڈلوں کو جموں وکشمیر میں عملانے کی ضرورت پر بھی زور دیا تا کہ لوگوں کو مختلف سہولیات بہم رکھی جاسکیں۔شفافیت کے عمل کو فروغ دینے کے حوالے سے چیف سیکرٹری نے انتظامی سیکرٹریوں سے کہا کہ وہ مرکزی حکومت کے اُس دستاویز کا جائیزہ لیں جس میں ون سٹاپ گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس کا ذکر کیا گیا ہے تا کہ آن لائین طریقہ سے مختلف محکمے اشیاءاور خدمات حاصل کرسکیں۔چیف سیکرٹری نے انتظامی سیکرٹریوں سے کہا کہ وہ مختلف پروگراموں اور سکیموں کی موثر عمل آوری کو یقینی بنانے کے لئے متواتر طور فیلڈ دوروں کا انعقاد کریں۔انہوں نے اپنے دفاتر میں ملازمین کی حاضری میں باقاعدگی لانے اور بہتر عوامی خدمات بہم رکھنے کی ضرورت کو بھی اُجاگر کیا۔چیف سیکرٹری نے عوامی شکایات کے نپٹارے، ایس آر او43 معاملات حل کرنے، ایڈہاک اور کنٹریکچول ملازمین سے وابستہ امور، نچلی سطح کی اسامیوں کے لئے انٹر ویو ختم کرنے اور کئی دیگر اہم معاملات کو بھی اس موقعہ پر زیر بحث لایا۔