بلال فرقانی
سرینگر// لالچوک میں بغیر ڈھکن مین ہول عام شہریوں کی زندگیوں کیلئے خطرہ ثابت ہوسکتے ہیںجبکہ متعلقہ محکمہ کی لاپرواہی کے نتیجے میں سمارٹ سٹی میں یہ کھلے مین ہول شہر کی خوبصورتی کو بھی بدزیب کررہے ہیں۔سری نگر سمارٹ سٹی لمیٹڈ کے حکام نے بے حسی کی ایک واضح مثال کے طور پر، شہر کے کئی مقامات میں کئی مین ہولوں کو کھلا چھوڑ دیا ہے جو پیدل چلنے والوں کے لیے خطرہ ہیں۔ سمارٹ سٹی میں اگرچہ کام جاری ہے تاہم تجارتی مرکز لالچوک میں کئی مقامات پر کھلے مین ہول عام لوگوں کیلئے جان لیوا ثابت ہو سکتے ہیں۔کورٹ روڑکے نزدیک مین ہول ڈھکن اگرچہ لگایا گیا ہے تاہم اس کو کھلا چھوڑ دیا گیا ہے۔ یہ علاقہ مصروف ترین بازار کا ایک حصہ ہے اور دن میں ہزاروں راہ گیر وہاں سے گزرتے ہیں۔ کئی پیدل چلنے والوں نے کہا کہ کھلے مین ہول حادثات کا سبب بن سکتے ہیں اور انہیں بغیر کسی تاخیر کے بند کیاجانا چاہیے۔دکانداروں کا کہنا ہے کہ جہاں گھنٹہ گھر سے لیکر پلیڈئم تک سڑکوں کو سجایا گیا اور اس علاقے کو جاذوب نظر بھی بنیا گیا ہے تاہم کورٹ روڑ کے نزدیک اس مین ہول نے شہر کی تمام خوبصورتی پر دھبہ لگایا ہے۔ ریذڈنسی روڑ پرامیراکدل تک کا پورا حصہ ایسے نو تعمیر شدہ مین ہولوں سے بھرا ہوا ہے جس کی وجہ سے پیدل چلنے والوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ طاہر احمد نامی ایک دکاندار نے کہا کہ اب موسم سرما میں برف اور بارشیں ہونگی اور پھسلن کی وجہ سے یہ مین ہول راہگیروکیلئے خطرہ ثابت ہوسکتا ہے۔ پریس کالونی کے نزدیک گاڑیوں کی پارکنگ میں بھی کھلے مین ہول کے نتیجے میں چھوٹے بچوں کو سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔والدین کا کہنا ہے کہ سکولوں کی گاڑیاں اسی پارکنگ میں ہوتی ہیں اور طلاب بھی وہاں پر گاڑیوں میں سوار ہوتے ہیں تاہم کھلے مین ہول کے نتیجے میں انہیں ہمیشہ اپنے ننھے منھے بچوں کی فکر رہتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکام کو اس مسئلے کا جائزہ لینا چاہیے اور اس کے مطابق اس کا ازالہ کرنا چاہیے۔