سرینگر // سرینگر میونسپل کارپوریشن نے ایک غیر معمولی اقدام کے تحت اپنے ہی ملازمین پر سینی ٹیشن فیس وصولنے کا فیصلہ لیا ہے۔ میونسپل کمشنر کا کہنا ہے کہ حکومت سے بات کر کے اس فیس کو دیگر ملازمین سے بھی وصولاجائے گا۔سرینگر میونسپل کارپوریشن کو مالی بحران کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ محکمہ نے سینی ٹیشن فیس جمع کرنے کا ہدف 22کروڑ روپے رکھا تھا جبکہ فی الوقت کار پوریشن کوسینی ٹیشن فیس سے صرف70لاکھ روپے کی آمدنی ہوئی۔کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے میونسپل کمشنر سرینگر ڈاکٹر شفقت خان نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ پہلے یہ فیس کارپوریشن کے ملازمین سے ہی حاصل کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ صفائی کرمچاریوں کو چھوڑ کرکارپوریشن میں کام کرنے والے قریب 300ملازمین سے پہلے سینی ٹیشن فیس وصول کی جائے گی ۔کمشنر نے کہا کہ پہلے یہ کام کارپوریشن نے گھر سے شروع کیا ہے تاکہ وہ فیس جمع کرانے کے بعد رسید لیکر دوسرے لوگوں کے پاس بھی جا سکیں اور لوگوں تک یہ پیغام پہنچ سکے کہ سینی ٹیشن فیس ادا کرنا کتنا لازمی ہے ۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس عمل سے محکمہ کے کام کاج میں بہتری لانے کے ساتھ ساتھ مزید آلات خریدنے میں آسانی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن صحت وصفائی کو یقینی بنانے کیلئے جدید ترین مشینری خریدنے کا عزم رکھتا ہے ،تاکہ کوڑا کرکٹ اور غلاظت کو سائنسی بنیا دوں پر ضائع کرنے میں آسانی ہو ۔کمشنر نے مزید کہا کہ کارپوریشن کے ملازمین سے فیس حاصل کرنے کے بعد حکومت سے بات کر کے دیگر ملازمین سے بھی سینی ٹیشن فیس وصول کیا جائے گا ۔