کئی جگہوں پر 10دنوں بعد سپلائی فراہم ،لوگوں کا محکمہ پر لاپرواہی کا الزام
رمیش کیسر
نوشہرہ //نوشہرہ کے متعدد سرحدی دیہات میں پینے کے صاف پانی کی سپلائی ٹھپ رہتی ہے جس کے باعث لوگوں کو کئی طرح کی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ نوشہرہ سب ڈویژن کے شیر مکڑی کڈالی سریا پکھرنی وغیرہ علاقہ جات میں لوگوں کو پینے کے پانی کی سپلائی بہت ہی کم دی جا رہی ہے اس کے باعث مذکورہ دیہاتوں کے رہنے والے عوام پانی نہ ہونے سے کئی طرح کی پریشانیوں کا سامنا کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ حد متارکہ کے قریب ہونے کی وجہ سے مذکورہ دیہات کئی برسوں سے نظر انداز ہیں جبکہ اب پانی کی بحرانی صورتحال پیدا ہونے کی وجہ سے سینکڑوں کنبے اور ہزاروں کی تعداد میں مویشیوں کے متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ۔ لوگوں کا الزام ہے کہ ٹینکوں میں پانی ہونے اور بجلی سپلائی ہونے کے باوجود بھی لوگوں کو پینے کا پانی وقت پر نہیں مل رہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ کئی مقامات پر تو 10 یا 15 دن کے بعد پانی کی سپلائی دی جا رہی ہے اور متعدد بار محکمہ کے ملازمین کو پانی کی سپلائی کیلئے کہا گیا ہے لیکن محکمہ عوام کی پریشانی کی جانب کوئی دھیان ہی نہیں دے رہا ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ اگرچہ سرکار کی طرف سے جل جیون مشن سکیم ہر پنچایت سطح پر لاگو کر دی گئی ہے مگر کئی دیہات ایسے ہیں جہاں پانی کے لئے لوگ پریشان ہیں۔انہوں نے کہاکہ محکمہ عام لوگوں کی پریشانی کی جانب کوئی دھیان ہی نہیں دے رہاہے ۔انہوں نے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ سرحدی دیہات میں پینے کے صاف پانی کی قلت کو دور کرنے کیلئے متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی جائیں اور لاپرواہی کیخلاف کارروائی عمل میں لائی جائے ۔